Add parallel Print Page Options

حکمت اورقوت

دانشمند کی کسی بات کی تفسیر کرنا کون جانتا ہے ؟ انسان کی حکمت اس کے چہرے کو روشن کرتی ہے اور اس کے چہرے کی سختی اس سے بدل جا تی ہے۔

میں تم سے کہتا ہو ں کہ تمہیں ہمیشہ بادشا ہ کاحکم ماننا چا ہئے ایسا اس لئے کرو کیوں کہ تم نے خدا سے وعدہ کیا تھا۔ بادشا ہ کے آگے جلدی مت کرو اور اس کے حضور سے غائب نہ ہو اور کسی بری بات پر اصرار نہ کرو کیوں کہ وہ جو کچھ چاہتا ہے کرتا ہے۔ احکامات دینے کا بادشا ہ کو حق ہے کو ئی نہیں پوچھ سکتا ہے کہ وہ کیا کر رہا ہے۔ جو شخص بادشاہ کے حکم کو مانتا ہے وہ محفوظ رہے گا لیکن ایک دانشمند شخص موقع اور محل سے واقف ہو تا ہے اور وہ یہ بھی جانتا ہے کہ صحیح وقت پر کیا کرنا چا ہئے۔

اس لئے معاملہ کا ایک صحیح وقت اور صحیح اصول ہے تب بھی انسانوں کے لئے مصیبت بہت زیادہ ہے۔ آگے چل کر کیا ہوگا یہ یقین نہ ہو نے پربھی اسے وہ کرنا چا ہئے کیوں کہ آئندہ کیا ہو گا یہ تو اسے کو ئی بتا ہی نہیں سکتا۔

کو ئی بھی رُوح کو قابو کر نے کی قوت نہیں رکھتا ہے۔ یہاں تک کہ کسی کو اپنی موت کے دن پر بھی اختیار نہیں ہے۔ یہ سب کے اختیار سے با ہر ہے۔اسے نہ جد وجہد سے چھٹکا را ہو گا اور نہ ہی برا ئی سے جس میں کہ وہ ڈوبا ہوا ہے۔

یہ سب کچھ دیکھا ، میں نے اپنے دل میں غور کیا کہ اس دنیا میں کیا ہو رہا ہے ، میں نے دیکھا کہ لوگ ،لوگو ں کے اوپر حکومت کرنے اور انہیں تکلیف دینے کے اختیار کو پانے کے لئے جد وجہد کر رہے ہیں۔

10 اس کے علاوہ میں شریروں کی تدفینوں میں شامل ہوا۔ وہ لوگ جو کہ قبرستان سے گھر واپس ہو رہے تھے تو وہ اس مرے ہو ئے برے شخص کی تعریف میں بولتے ہو ئے جا تے تھے جس نے اپنے شہر میں برے کام کئے تھے ، یہ سب کچھ بھی بے معنی ہے۔

انصاف ، اعزاز اور سزا

11 کبھی کبھی لوگ جو برے کام کر تے ہیں ان کیلئے انہیں فوراً سزا نہیں ملتی ہے ان کی سزا ئیں آہستہ آہستہ آتی ہیں اور ان کے سبب دوسرے لوگ بھی برے کام کر نے لگتے ہیں۔

12 کو ئی گنہگار چا ہے سینکڑو ں گناہ کرے اور چا ہے اس کی عمر کتنی ہی طویل ہو لیکن پھر بھی میں یہ جانتا ہوں کہ جو خدا کی عزت کر تے ہیں بہتر ہیں کیوں کہ وہ ان سے ڈرتے ہیں۔ 13 برے لوگ خدا کی ستائش نہیں کر تے ہیں اس لئے ایسے لوگ اصل میں اچھی چیزوں کو حاصل نہیں کر تے ہیں۔ ان کی زندگی غروب آفتاب کے وقت طویل ہو تے ہو ئے سایہ کی مانند بڑی نہیں ہو گی۔

14 زمین پر کچھ بیکار کی چیزیں کی گئی ، کبھی کبھی اچھے لوگوں کو وہ حاصل ہو تا ہے جس کے مستحق شریر لوگ ہیں۔اسی طرح سے کبھی کبھی برے اور شریر لوگ وہ حاصل کر تے ہیں جس کے اچھے لوگ مستحق ہیں۔ میں نے کہا کہ وہ بھی بیکار تھا۔ 15 تب میں نے خوشی اور شادمانی کی تعریف کی کیوں کہ دنیا میں انسان کیلئے کو ئی چیز اس سے بہتر نہیں کہ کھا ئے پئے اور خوش رہے۔کیوں کہ یہ اس کی محنت کے دوران میں اس کی زندگی کے تمام ایام میں جو خدا نے دنیا میں اسے بخشی اس کے ساتھ رہے گی۔

خدا جو کچھ کر تا ہے ہم ان سب کو نہیں جان سکتے

16 اس زندگی میں لوگ جو کچھ کر تے ہیں اس کامیں نے نہایت توجہ کے ساتھ مطالعہ کیا ہے۔ میں نے دیکھا کہ لوگ کتنے مصروف ہیں۔ وہ رات دن کام میں لگے رہتے ہیں اور تقریباً وہ سوتے ہی نہیں ہیں۔ 17 تب میں نے خدا کے سارے کام پر نگاہ کی اور جانا کہ انسان اس کام کو جسے رو ئے زمین پر خدا نے کیا ہے دریافت نہیں کر سکتا۔ اگر چہ انسان کتنی ہی محنت سے اس کی تلاش کرے پر کچھ دریافت نہ کر پا ئے گا۔ اگر کو ئی دانشمند شخص کہے کہ میں خدا کے کئے ہو ئے کام کا دریافت کر سکتا ہوں تو یہ جھو ٹ ہے کو ئی بھی شخص ان سب باتوں کو سمجھ نہیں سکتا ہے۔