Add parallel Print Page Options

سنبلط اور طوبیاہ

سنبلط نے سنا کہ ہم لوگ شہر یروشلم کی دیوار کی مرمّت کر رہے ہیں تو اس نے بہت غصہ کیا اور بے چین ہوا۔ اس نے بہت بری طریقے سے یہودیوں کا مذاق اُڑا یا۔ اور اس نے اپنے دوستوں سے اور سامریہ کی فوج سے بات کی اس نے کہا ، “یہ کمزور یہودی کیا کر رہے ہیں ؟ کیا وہ سوچتے ہیں کہ وہ جو کچھ کرنا چاہتے ہیں ہم انہیں ویسا کرنے دینگے ؟ کیا وہ سوچتے ہیں کہ وہ قربانی پیش کریں گے ؟ کیا وہ سوچتے ہیں کہ وہ اپنے کام ایک دن میں مکمل کردیں گے ؟ کیا وہ دھول کے ڈھیر سے پتھروں کو پھر سے جمع کریں گے یہاں تک کہ وہ جل بھی گئے ہیں ؟”

عمّون کا رہنے والا طوبیاہ اسکے ساتھ تھا۔ اور اس نے کہا ” اس سے یہ لوگ کیا بنا رہے ہیں ؟ اگر کوئی چھو ٹی سی لومڑی بھی اس دیوار پر چڑھ جائے تو انکی وہ پتھر کی دیوار ٹوٹ جائے گی۔”

تب نحمیاہ نے خدا سے دعا کی ، “ہمارے خدا ہماری دعائیں سُن کیوں کہ ہم لوگوں کو نیچا سمجھا جا رہا ہے۔ ان کی بد دعاؤں کو انہی کے سر آنے دے۔ انہیں شرمندہ کرو ! انہیں جلا وطنی میں قیدی بناؤ اور ان کو قید کرنے والوں کو انہیں لوٹنے دو۔ ان لوگوں کے قصوروں پر پردہ مت ڈا لو۔ اور انکے گناہ کو اپنی نظر سے نظر انداز ہونے مت دو کیوں کہ ان لوگوں نے معماروں کی بے عزتی اور حوصلہ شکنی کی۔”

اس طرح ہم نے یروشلم کی دیوار کو پھر سے بنا یا۔ اور پوری دیوار ایک ساتھ جو ڑ دی گئی تھی اور اس طرح یہ اپنی اونچائی کی آدھی اونچائی تک پہنچ گئی تھی جس کی لوگوں کو صحیح معنیٰ میں کرنے کی خواہش تھی۔

اور یہ ایسا ہوا کہ جب سنبلط ، طوبیاہ اور عرب کے لوگوں ، عمونی اور اشدود کے رہنے والے لوگوں کو یہ معلوم ہوا کہ یروشلم کی دیوار کی مرمّت کا کام کیا جار ہا ہے اور دیوار کی خالی جگہوں کو بھر دی گئی ہے۔ تو وہ لوگ بہت غصہ میں آئے اور انہوں نے آپس میں ملکر یروشلم کے خلاف جنگ لڑنے کے لئے منصوبہ بنا یا۔ اور اسے نقصان پہنچانے کا سبب بنے۔ لیکن ہم نے اپنے خدا سے دعا کی اور ان لوگوں کے خلاف پہریدار بٹھا ئے ، دن رات گشت لگائے اور پہرہ دیئے۔

10 اور یہوداہ نے کہا ، “بوجھ لے جانے والوں کی طاقت کمزور ہورہی ہے اور دھول بھی بہت ہے اور ہم لوگ دیوار نہیں بنا پا رہے ہیں۔ 11 اور ہمارے دشمن کہہ رہے ہیں اس سے پہلے کہ وہ لوگ ہمیں دیکھیں یا پتہ چلے ، ہم لوگ ان لوگوں کے بیچ آجائیں گے۔ ان لوگوں کو مار ڈا لیں گے اور ان لوگوں کا کام رک جائے گا۔

12 “ اور یہودی جو ان لوگوں کے نزدیک رہتے تھے چاروں طرف سے ہم لوگوں کے پاس آئے اور بار بار کہا ، تم ہم لوگوں کے پاس ضرور واپس آؤ۔”

13 میں نے دیوار کے پیچھے سب سے نچلے حصے میں کچھ لوگوں کو پوزیشن کروایا۔ اونچی جگہوں پر میں نے لوگوں کو انکے خاندانوں کے مطابق انکے تلواروں ، بھا لوں اور کمانوں کے ساتھ تعینات کر دیا۔ 14 میں نے دیکھا اور کھڑا ہوا ، خاص خاندانوں ، عہدیداروں اور باقی لوگوں کو کہا ، “ان لوگوں سے مت ڈرو عظیم اور قادر مطلق خدا وند کو یاد کرو ! تمہیں اپنے بھا ئیوں ، بیٹوں اور بیٹیوں کے لئے لڑنا چاہئے۔ تمہیں اپنی بیویوں کے لئے لڑنا چاہئے۔

15 اور جب دشمنوں نے جان لیا کہ ہم لوگوں کو انکے منصوبوں کا علم ہوگیا ہے اور یہ کہ خدا نے انکے سارے منصوبوں کو برباد کردیا ، تب ہم سب دیوار کے اپنے حصّے کے کام میں واپس ہوگئے۔ 16 اس دن کے بعد سے میرے آدھے لوگ مرمّت کے لئے کام کرنے لگے اور میرے آدھے لوگ برچھوں ، ڈھا لوں ، تیروں اور زرہ بکتر سے لیس ہوکر پہرہ دیتے رہے۔ یہوداہ کے تمام لوگوں کے پیچھے جو شہر کی دیوار کی مرمّت کا کام کر رہے تھے عہدیدار کھڑے رہتے تھے۔ 17 سبھی معمار اپنے ایک ہاتھ میں اپنے اوزاروں کو رکھتے تھے اور دوسرے ہاتھ میں ہتھیار ، اور وہ سارے جو سامان لانے کا کام کرتے تھے وہ ایک ہاتھ سے سامان لاتے اور دوسرے ہاتھ میں ہتھیار رکھتے تھے۔ 18 جہاں تک معماروں کا سوال ہے ، ان میں سے ہر ایک کے بغل میں تلوار بندھے ہوئے تھے جب وہ کام کرتے تھے۔ اور بگل بجانے والے میرے آگے ہوتے تھے۔ 19 تب میں نے قائدین ، عہدیداروں اور باقی لوگوں سے کہا ، “یہ ایک عظیم اور بڑا کام ہے اور ہم لوگ دیوار میں ایک دوسرے سے کافی دور دور ہیں۔ 20 تم جہاں کہیں بھی رہو ، جب تم بگل کی آواز سنو ، تم وہاں جمع ہو اور ہم لوگوں میں شامل ہوجاؤ۔ ہم لوگوں کا خدا ہم لوگوں کے لئے جنگ کرے گا۔”

21 اس طرح ہم لوگ کام کرتے رہتے تھے اور آدھے آدمی بھا لا پکڑے ہوئے وار کرنے کے لئے تیار رہتے تھے۔ ہم لوگ سورج نکلنے سے لیکر تاروں کے نکلنے تک کام کرتے تھے۔

22 اس وقت میں نے لوگوں سے کہا تھا ، “رات کے وقت ہر آدمی اور اسکا ملازم یروشلم میں ہی ٹھہرے تا کہ وہ رات کو پہریداروں کا کام اور دن میں مزدور کا کام انجام دے سکے۔” 23 اس طرح ہم میں سے کوئی بھی میں ، میرے بھا ئی میرے آدمی اور پہریدار اپنے کپڑے نہیں اتارے۔ اور ہم میں سے ہر شخص اپنا ہتھیار اپنے داہنے ہاتھ میں لئے رہتے تھے۔

Opposition to the Rebuilding

[a]When Sanballat(A) heard that we were rebuilding the wall, he became angry and was greatly incensed. He ridiculed the Jews, and in the presence of his associates(B) and the army of Samaria, he said, “What are those feeble Jews doing? Will they restore their wall? Will they offer sacrifices? Will they finish in a day? Can they bring the stones back to life from those heaps of rubble(C)—burned as they are?”

Tobiah(D) the Ammonite, who was at his side, said, “What they are building—even a fox climbing up on it would break down their wall of stones!”(E)

Hear us, our God, for we are despised.(F) Turn their insults back on their own heads. Give them over as plunder in a land of captivity. Do not cover up their guilt(G) or blot out their sins from your sight,(H) for they have thrown insults in the face of[b] the builders.

So we rebuilt the wall till all of it reached half its height, for the people worked with all their heart.

But when Sanballat, Tobiah,(I) the Arabs, the Ammonites and the people of Ashdod heard that the repairs to Jerusalem’s walls had gone ahead and that the gaps were being closed, they were very angry. They all plotted together(J) to come and fight against Jerusalem and stir up trouble against it. But we prayed to our God and posted a guard day and night to meet this threat.

10 Meanwhile, the people in Judah said, “The strength of the laborers(K) is giving out, and there is so much rubble that we cannot rebuild the wall.”

11 Also our enemies said, “Before they know it or see us, we will be right there among them and will kill them and put an end to the work.”

12 Then the Jews who lived near them came and told us ten times over, “Wherever you turn, they will attack us.”

13 Therefore I stationed some of the people behind the lowest points of the wall at the exposed places, posting them by families, with their swords, spears and bows. 14 After I looked things over, I stood up and said to the nobles, the officials and the rest of the people, “Don’t be afraid(L) of them. Remember(M) the Lord, who is great and awesome,(N) and fight(O) for your families, your sons and your daughters, your wives and your homes.”

15 When our enemies heard that we were aware of their plot and that God had frustrated it,(P) we all returned to the wall, each to our own work.

16 From that day on, half of my men did the work, while the other half were equipped with spears, shields, bows and armor. The officers posted themselves behind all the people of Judah 17 who were building the wall. Those who carried materials did their work with one hand and held a weapon(Q) in the other, 18 and each of the builders wore his sword at his side as he worked. But the man who sounded the trumpet(R) stayed with me.

19 Then I said to the nobles, the officials and the rest of the people, “The work is extensive and spread out, and we are widely separated from each other along the wall. 20 Wherever you hear the sound of the trumpet,(S) join us there. Our God will fight(T) for us!”

21 So we continued the work with half the men holding spears, from the first light of dawn till the stars came out. 22 At that time I also said to the people, “Have every man and his helper stay inside Jerusalem at night, so they can serve us as guards by night and as workers by day.” 23 Neither I nor my brothers nor my men nor the guards with me took off our clothes; each had his weapon, even when he went for water.[c]

Footnotes

  1. Nehemiah 4:1 In Hebrew texts 4:1-6 is numbered 3:33-38, and 4:7-23 is numbered 4:1-17.
  2. Nehemiah 4:5 Or have aroused your anger before
  3. Nehemiah 4:23 The meaning of the Hebrew for this clause is uncertain.