Add parallel Print Page Options

114 اِسرائیل نے مصر کو چھو ڑا۔
    یعقوب نے اُس غیر ملک کو چھو ڑا۔
تب یہوداہ خدا کا خاص لوگ بنا ،
    اسرائیل اُس کی مملکت بن گئی۔
اسے بحر قُلزم نے دیکھا ، وہ بھاگ کھڑا ہوا۔
    یر دن ندی الٹ کر بہہ چلی۔
پہاڑ مینڈھے کی مانند ناچ اُٹھے۔
    پہاڑیاں بھیڑ کی مانند ناچیں۔
اے بحرِ قلزم تُو کیوں بھاگ اٹھا ؟
    اے یردن ندی تُو کیوں الٹی بہی ؟
پہاڑو ! کیوں تم مینڈھے کی طرح ناچے ؟
    پہاڑیاں تم کیوں بھیڑ کی طرح ناچیں۔

یعقوب کا خدا وند خدا ،
    آقا کے سامنے زمین کانپ اٹھی۔
خدا نے ہی چٹا نوں کو چیرا اور پا نی کو باہر بہنے دیا۔
    خدا نے پکّی چٹان سے پا نی کا چشمہ بہایا۔

114 اِسرائیل نے مصر کو چھو ڑا۔
    یعقوب نے اُس غیر ملک کو چھو ڑا۔
تب یہوداہ خدا کا خاص لوگ بنا ،
    اسرائیل اُس کی مملکت بن گئی۔
اسے بحر قُلزم نے دیکھا ، وہ بھاگ کھڑا ہوا۔
    یر دن ندی الٹ کر بہہ چلی۔
پہاڑ مینڈھے کی مانند ناچ اُٹھے۔
    پہاڑیاں بھیڑ کی مانند ناچیں۔
اے بحرِ قلزم تُو کیوں بھاگ اٹھا ؟
    اے یردن ندی تُو کیوں الٹی بہی ؟
پہاڑو ! کیوں تم مینڈھے کی طرح ناچے ؟
    پہاڑیاں تم کیوں بھیڑ کی طرح ناچیں۔

یعقوب کا خدا وند خدا ،
    آقا کے سامنے زمین کانپ اٹھی۔
خدا نے ہی چٹا نوں کو چیرا اور پا نی کو باہر بہنے دیا۔
    خدا نے پکّی چٹان سے پا نی کا چشمہ بہایا۔