Add parallel Print Page Options

34 پھر اِ لیہُو نے بات کو جا ری رکھا۔ اس نے کہا :

“اے عقلمند لوگو ! ساری باتوں کو جو میں کہتا ہوں سنو !
    اے ہوشیار آدمیو ، میری باتوں پر دھیان دو۔
زبان اس کھا نے کا ذائقہ چکھتی ہے جسے یہ چھو تی ہے۔
    اور کان تمہاری ہر ان باتوں کو جانچتا ہے جسے یہ سنتا ہے۔
اس لئے ہم لوگ بحث کو پر کھیں اور فیصلہ کریں کیا صحیح ہے۔
    ہم سیکھیں کہ کیا اچھا ہے۔
ایوب نے کہا ، ’میں معصوم ہوں
    لیکن خدا میرے لئے نا انصاف رہا۔
میں معصوم ہوں لیکن مجھے جھو ٹا پر کھا گیا ہے۔
    میں معصوم ہوں لیکن مجھے بری طرح سے دکھ دیا گیا ہے۔‘

“کیا ایوب کے جیسا کوئی اور ہے ؟
    ایوب اسکی پرواہ نہیں کرتا ہے اگر تم اسکی بے عزتی کرو۔
ایوب برے لوگوں کا ساتھی ہے
    ایوب کو برے لوگوں کی صحبت پسند ہے۔
کیونکہ ایّوب کہتا ہے ،
    ’اگر کوئی شخص خدا کی خوشنودی کی کو شش کرتا ہے تو اس سے اس شخص کو کچھ بھی فائدہ نہ ہو گا۔‘

10 “اس لئے تم عقلمند لو گو! میری سنو!
    خدا کوئی چیز برا نہیں کرتا !
    خدا قادر مطلق غلطی نہیں کرتا ہے۔
11 خدا ایک شخص کو اسکے اعمال کے مطا بق بدلہ دیتا ہے۔
    خدا یقیناً لوگوں کو بدلہ دیگا جس کا وہ مستحق ہے۔
12 یہ سچ ہے خدا کوئی غلطی نہیں کرتا ہے۔
    خدا قادر مطلق ہمیشہ منصف رہے گا۔
13 کسی شخص نے خدا کو اس روئے زمین کا زیر نگراں نہیں بنا یا۔
    کسی بھی شخص نے خدا کو پوری دنیا کا ذمّہ دار نہیں بنا یا۔
    اس نے ساری چیزوں کو پیدا کیا اور ہر وقت وہی اختیار رکھتا ہے۔
14 اگر خدا لوگوں سے اسکی زندگی کی روح کو
    اور سانس کو نکالنے کا فیصلہ کر لیتا ،
15 تو زمین کے سارے لوگ مر جاتے
    اور وہ پھر سے مٹی کے ساتھ ایک ہو جاتے۔

16 “اگر تم عقلمند ہو
    تو تم اسے سنو گے جسے میں کہتا ہوں۔
17 کوئی ایسا شخص جو انصاف سے نفرت کرتا ہے حکو مت نہیں کر سکتا۔
    ایّوب ، خدا طاقتور اور اچھا ہے۔ کیا تم سوچتے ہو کہ تم اسے قصور وار ٹھہرا سکتے ہو ؟
18 صرف خدا ایسا ہے جو بادشاہوں سے کہا کر تا ہے ،
    ’تم شریر ہو۔، وہ قائدین سے کہتا ہے ، ’ تم بُرے ہو۔‘
19 خدا شریفوں کے ساتھ دوسرے لوگوں سے زیادہ محبت نہیں کرتا ہے ،
    اور امیروں کے ساتھ غریبوں سے زیادہ محبت نہیں کرتا ہے۔ کیوں کہ اس نے خود ہی سبھوں کو پیدا کیا۔
20 ہوسکتا ہے کہ لوگ اچانک ہی رات میں مر جائیں۔ لوگ بیمار ہوتے ہیں اور مر جاتے ہیں۔
    یہاں تک کہ سب سے زیادہ طاقتور لوگ بغیر کسی وجہ سے مر جاتے ہیں۔

21 انسان جسے کرتا ہے خدا اسے دیکھتا ہے۔
    انسان جو بھی قدم اٹھا تا ہے خدا اسے جانتا ہے۔
22 کوئی جگہ ایسی نہیں ہے جہاں اتنا اندھیرا ہو
    کہ کوئی بھی شریر شخص اپنے کو خدا سے چھپا سکے۔
23 لوگوں کو اور جانچنے کے لئے خدا کو وقت مقرر کرنے کی ضرورت نہیں ہے
    کہ لوگوں کا فیصلہ کرنے کے لئے اسکے سامنے لایا جائے۔
24 اگر زور آور لوگ بھی برائی کريں تو بھی خدا کو ان لوگوں سے سوال کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
    خدا یوں ہی ان لوگوں کو بر باد کر دیگا اور دوسروں کو قائد کے لئے چن لیگا۔
25 اس لئے خدا جانتا ہے کہ لوگ کیا کرتے ہیں۔
    اس لئے رات میں خدا بروں کو شکست دیگا اور انہیں فنا کر دیگا۔
26 خدا برے لوگوں کو انکے برے اعمال کے سبب ہلاک کردیگا
    اور برے شخص کی سزا کو سب کو دیکھنے دیگا۔
27 کیوں کہ برے لوگوں نے خدا کی پیروی چھو ڑ دی اور برے لوگ پرواہ نہیں کرتے ہیں
    ان کاموں کو کرنے کی جن کو خدا چاہتا ہے۔
28 وہ برے لوگ غریب کو نقصان پہنچائے اور اسے خدا سے مدد مانگنے کے لئے مجبور کیا۔
    اور اس نے انکی فریادوں کو سنا۔
29 لیکن اگر خدا غریب کی مدد نہ کر نے کا فیصلہ کرتا ہے تو کوئی شخص خدا کو مجرم نہیں ٹھہرا سکتا ہے۔
    اگر خدا اپنے آپ کولو گوں سے چھپا تا ہے تو کوئی بھی اس کو نہیں پا سکتا ہے۔ خدا قوموں اور لوگوں پر حکو مت کرتا ہے۔
30 اور اگر کوئی حکمراں لوگوں سے گناہ کرواتا ہے
    تو خدا اسے اقتدار سے ہٹا دیگا۔

31 یہ ہوگا جب تک کہ وہ خدا سے نہ کہتا ہو کہ ،
    ’میں قصور وار ہوں اور اب سے میں کوئی غلطی نہیں کروں گا۔
32 اے خدا اگر چہ میں تجھ کو نہیں دیکھ سکتا پھر بھی تو برائے مہر بانی صحیح راستے پر جینا سکھا۔
    اگر میں نے کوئی گناہ کیا ہے تو میں اسے اور نہیں دہراؤنگا۔
33 “لیکن ایّوب ، تم چاہتے ہو کہ خدا تمہیں اجر دے
    لیکن تم اپنے آپ کو بدلنا نہیں چاہتے ہو !
یہ تمہارا فیصلہ ہے ،
    میرا نہیں مجھے کہو تم کیا سوچتے ہو۔
34 ایک عقلمند شخص میری باتوں پر دھیان دیگا۔
    ایک عقلمند شخص کہے گا۔
35 ایّوب ایک جاہل شخص کہ جیسا بولتا ہے۔
    ایوب جو کہتا ہے کوئی مطلب کی نہیں ہوتی ہے !
36 میں سوچتا ہوں کہ ایوب کو سب سے زیادہ سزا ملنی چاہئے !
    کیوں کہ ایوب ہمیں ایسا جواب دیتا ہے جیسا کہ کوئی برا شخص جواب دیتا ہے۔
37 ایوب اپنے گناہوں میں بغاوت کو جوڑتا ہے
    اور ایوب ہم لوگوں کے سامنے بیٹھتا ہے اور ہم لوگوں کی بے عزتی کرتا ہے اور خدا کا مذاق اڑا تا ہے !”

34 Furthermore Elihu answered and said,

Hear my words, O ye wise men; and give ear unto me, ye that have knowledge.

For the ear trieth words, as the mouth tasteth meat.

Let us choose to us judgment: let us know among ourselves what is good.

For Job hath said, I am righteous: and God hath taken away my judgment.

Should I lie against my right? my wound is incurable without transgression.

What man is like Job, who drinketh up scorning like water?

Which goeth in company with the workers of iniquity, and walketh with wicked men.

For he hath said, It profiteth a man nothing that he should delight himself with God.

10 Therefore hearken unto me ye men of understanding: far be it from God, that he should do wickedness; and from the Almighty, that he should commit iniquity.

11 For the work of a man shall he render unto him, and cause every man to find according to his ways.

12 Yea, surely God will not do wickedly, neither will the Almighty pervert judgment.

13 Who hath given him a charge over the earth? or who hath disposed the whole world?

14 If he set his heart upon man, if he gather unto himself his spirit and his breath;

15 All flesh shall perish together, and man shall turn again unto dust.

16 If now thou hast understanding, hear this: hearken to the voice of my words.

17 Shall even he that hateth right govern? and wilt thou condemn him that is most just?

18 Is it fit to say to a king, Thou art wicked? and to princes, Ye are ungodly?

19 How much less to him that accepteth not the persons of princes, nor regardeth the rich more than the poor? for they all are the work of his hands.

20 In a moment shall they die, and the people shall be troubled at midnight, and pass away: and the mighty shall be taken away without hand.

21 For his eyes are upon the ways of man, and he seeth all his goings.

22 There is no darkness, nor shadow of death, where the workers of iniquity may hide themselves.

23 For he will not lay upon man more than right; that he should enter into judgment with God.

24 He shall break in pieces mighty men without number, and set others in their stead.

25 Therefore he knoweth their works, and he overturneth them in the night, so that they are destroyed.

26 He striketh them as wicked men in the open sight of others;

27 Because they turned back from him, and would not consider any of his ways:

28 So that they cause the cry of the poor to come unto him, and he heareth the cry of the afflicted.

29 When he giveth quietness, who then can make trouble? and when he hideth his face, who then can behold him? whether it be done against a nation, or against a man only:

30 That the hypocrite reign not, lest the people be ensnared.

31 Surely it is meet to be said unto God, I have borne chastisement, I will not offend any more:

32 That which I see not teach thou me: if I have done iniquity, I will do no more.

33 Should it be according to thy mind? he will recompense it, whether thou refuse, or whether thou choose; and not I: therefore speak what thou knowest.

34 Let men of understanding tell me, and let a wise man hearken unto me.

35 Job hath spoken without knowledge, and his words were without wisdom.

36 My desire is that Job may be tried unto the end because of his answers for wicked men.

37 For he addeth rebellion unto his sin, he clappeth his hands among us, and multiplieth his words against God.