Add parallel Print Page Options

ہامان کوموت کی سزا

پھر بادشاہ اور ہامان ملکہ ایستر کے ساتھ دعوت کھا نے کے لئے چلے گئے۔ دعوت کے دوسرے دن کے دوران جب وہ لوگ مئے پی رہے تھے تو بادشاہ نے ایستر سے پھر ایک سوال کیا “ ملکہ ایستر تم مجھ سے کیا مانگنا چاہتی ہو ؟ جو کچھ تم مانگو گی میں تمہیں دونگا۔ بتاوٴ تمہیں کیا چاہئے ؟آوٴ!تجھے میں اپنی آدھی سلطنت دیکر تمہاری خواہش کو پوری کروں گا۔”

اُس پر ملکہ ایستر نے جواب دیا ، “اے بادشاہ اگر بادشاہ مجھے چاہتے ہیں اور وہ چیز جو مجھے مسرت بخشے گی اسے بادشاہ مجھے دینے کی خواہش رکھتا ہے ، اور اگر یہ تمہیں خوشی بخشتا ہے۔ تو مہر بانی کر کے مجھے زندہ رہنے دیں اور میرے لوگوں کو بھی جینے دیں۔ بس میں یہی مانگتی ہوں۔ میں ایسا اس لئے چاہتی ہوں کہ مجھے اور میرے لوگوں کو تباہ ، ہلاک اور لوٹنے کے لئے بیچ دیا گیا ہے۔ اگر ہم لوگوں کو غلاموں کی طرح بیچا جا تا تو میں کچھ نہیں کہتی کیوں کہ وہ ایسا کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہوتا جس کے لئے بادشاہ کو تکلیف دی جاتی۔

اس پر بادشاہ اخسو یرس نے ملکہ ایستر سے پو چھا ، “تمہارے ساتھ ایسا کس نے کیا ؟ کہاں ہے وہ آدمی جس نے تمہارے لوگوں کے ساتھ ایسا سلوک کرنے کی ہمت کی ؟”

ایستر نے کہا ، “ہمارا مخالف اور ہمارا دشمن یہ بد کار ہامان ہی ہے۔”

تب ہامان بادشاہ اور ملکہ کے سامنے گھبرا گیا۔ بادشاہ بہت غصہ میں تھا وہ کھڑا ہوا اس نے اپنی مئے وہیں چھو ڑ دی اور باہر باغیچہ میں چلا گیا۔ لیکن ہامان ملکہ ایستر سے اپنی زندگی کی بھیک مانگنے کے لئے اندر ہی رکا رہا۔ ہامان یہ جانتا تھا کہ بادشاہ نے اسکی جان لینے کا تہیہ کر لیا ہے اس لئے وہ اپنی زندگی کی بھیک مانگتا رہا۔ بادشاہ جیسے ہی باغیچہ سے دعوت کے کمرہ کی طرف واپس آرہا تھا تو اس نے ہامان کو اس پلنگ پر گر تے ہوئے دیکھا جس پر ایستر ٹیک لگائے ہوئے تھی۔ بادشاہ نے غصہ سے بھری اونچی آواز میں کہا ، “ارے تو کیا محل میں میرے رہتے ہوئے ملکہ پر حملہ کرے گا ؟”

جیسے ہی بادشاہ کے منھ سے یہ الفاظ نکلے ہامان کا چہرہ ڈھانک دیا گیا۔ [a]

بادشاہ کے ایک خواجہ سرا خادم نے جس کا نام خر بوناہ تھا۔ خربوناہ نے کہا ، “پھا نسی دینے کے لئے ایک ۷۵ فٹ اونچا پھا نسی کا ستون ہامان کے گھر کے قریب بنا یا گیا ہے ہامان نے اسے اس لئے بنا یا تھا کہ اس پر مرد کی کو لٹکائے۔ مرد کی وہ آدمی ہے جس نے تمہاری ہلاکت کے منصوبہ کو بتا کر تمہاری مدد کی تھی۔” بادشاہ بولا، “اس ستون پر ہامان کو لٹکا دیا جائے۔”10 اس لئے انہوں نے اسی ستون پر جسے اس نے مرد کی کے لئے بنا یا تھا ہا مان کو لٹکا دیا اس کے بعد بادشاہ نے غصّہ کر نا چھو ڑ دیا۔

Footnotes

  1. ایستر 7:8 ڈھانک دیا گیا عبرانی میں اس کا مطلب شرمندگی ، دکھ یا موت کی سزا کا نشان دہی۔

Haman Impaled

So the king and Haman went to Queen Esther’s banquet,(A) and as they were drinking wine(B) on the second day, the king again asked, “Queen Esther, what is your petition? It will be given you. What is your request? Even up to half the kingdom,(C) it will be granted.(D)

Then Queen Esther answered, “If I have found favor(E) with you, Your Majesty, and if it pleases you, grant me my life—this is my petition. And spare my people—this is my request. For I and my people have been sold to be destroyed, killed and annihilated.(F) If we had merely been sold as male and female slaves, I would have kept quiet, because no such distress would justify disturbing the king.[a]

King Xerxes asked Queen Esther, “Who is he? Where is he—the man who has dared to do such a thing?”

Esther said, “An adversary and enemy! This vile Haman!”

Then Haman was terrified before the king and queen. The king got up in a rage,(G) left his wine and went out into the palace garden.(H) But Haman, realizing that the king had already decided his fate,(I) stayed behind to beg Queen Esther for his life.

Just as the king returned from the palace garden to the banquet hall, Haman was falling on the couch(J) where Esther was reclining.(K)

The king exclaimed, “Will he even molest the queen while she is with me in the house?”(L)

As soon as the word left the king’s mouth, they covered Haman’s face.(M) Then Harbona,(N) one of the eunuchs attending the king, said, “A pole reaching to a height of fifty cubits[b](O) stands by Haman’s house. He had it set up for Mordecai, who spoke up to help the king.”

The king said, “Impale him on it!”(P) 10 So they impaled(Q) Haman(R) on the pole(S) he had set up for Mordecai.(T) Then the king’s fury subsided.(U)

Footnotes

  1. Esther 7:4 Or quiet, but the compensation our adversary offers cannot be compared with the loss the king would suffer
  2. Esther 7:9 That is, about 75 feet or about 23 meters