Add parallel Print Page Options

حنّہ کا شکر ادا کرنا

حنّہ نے کہا:

“میرا دل خداوند میں خوش ہے۔
    میں اپنے خدا میں اپنے آپ کو طاقتور پاتی ہوں
اور میں اپنے دشمنوں پر ہنستی ہو ں۔
    کیونکہ میں تیری نجات میں خوش ہوں۔
کو ئی مقدس خدا نہیں میرے خداوندکی مانند۔
    کو ئی چٹان نہیں خدا کی طرح
    اور نہ کو ئی چٹان ہے ہمارے خدا کی طرح۔
ڈینگیں مارنا بند کرو
اور غرور کی باتیں نہ کرو۔
    کیو ں کہ خداوند خدا ہر چیز کو جانتا ہے۔
خدا لوگوں کو راہ دکھا تا ہے اور اِن کا انصاف کرتا ہے۔
طاقتور سورماؤں کی کمانیں ٹو ٹیں
    لیکن کمزور لوگ بہادر بن جا ئیں گے۔
جو لوگ گز رے وقتوں میں زیادہ غذا رکھتے تھے
    اب انہیں غذا کیلئے کام کرنا پڑیگا۔
لیکن جو لوگ پہلے بھو کے تھے
    وہ اب غذا پا کر موٹے ہو رہے ہیں
جو عورتیں بچے نہیں جن سکتی تھیں
    اب انہیں سات بچے ہیں۔
لیکن جن عورتو ں کے کئی بچے تھے
    وہ غمگین ہیں کیو ں کہ اس کے بچے چلے گئے۔
خداوند لوگوں کو موت دیتا ہے
    اور انہیں زندگی دیتا ہے۔
خداوند لوگوں کو قبر میں بھیجتا ہے۔
    اور وہی ان کو قبر سے اٹھا تا ہے۔
خداوند کچھ لوگوں کو غریب بنا تا ہے
    وہ دوسروں کو امیر بناتا ہے۔
خداوند ہی لوگوں کو ذلت دیتا ہے۔
    اور وہی لوگو ں کو عزت بخشتا ہے۔
خداوند غریب لوگو ں کو دھول سے اٹھا تاہے۔
    وہ ان کو سکون دیتا ہے جو غمزدہ ہیں۔
خداوند غریبوں کو اہم بناتا ہے
    اور انہیں بادشاہوں کے ساتھ بٹھا تا ہے اور وہاں بھی بٹھا تا ہے جو جگہ معزز مہمانوں کے لئے مخصوص ہے۔
دنیا کی بنیاد خداوند کی ہے۔
    اس نے دنیا کو اس پر قائم کیا ہے۔
خداوند اپنے مقدس لوگوں کی حفا ظت کرتا ہے
    اور ٹھو کریں کھانے سے بچا تا ہے۔
لیکن بدکا ر لوگ تباہ ہوں گے
    وہ اندھیروں میں گریں گے۔
انکی طاقت انہیں جیتنے میں مدد نہیں دے گی۔
10 خداوند اس کے دشمن کو تباہ کر تا ہے۔
    خدا قادرِ مطلق جنت سے ان کے خلاف چلّا ئے گا۔
خداوند دُور دراز کی جگہوں کا بھی انصاف کرے گا۔
    وہ اپنی طاقت اپنے بادشا ہ کو دیگا۔
    وہ اپنے خاص بادشاہ کو طاقتور بنا ئے گا۔”

11 القانہ اور اس کا خاندان واپس اپنے گھر رامہ کو گئے۔ لڑکا شیلاہ میں ہی رہا اور عیلی کی نگرانی میں خداوند کی خدمت کی۔

عیلی کے بُرے لڑکے

12 عیلی کے لڑکے بُرے آ دمی تھے انہو ں نے خداوند کی پرواہ نہ کی۔ [a] 13 جب لوگ عبادت خانہ میں اپنی قربانی کا نذرانہ لیکر آئے ، تو کاہنوں کا دستور یہ تھا کہ جب گوشت پکتا تھا تو وہ نوکروں کو ایک خاص تین شا خ وا لے کانٹے کے ساتھ بھیجتے تھے۔ 14 کا ہن کے خادم گوشت کو اس برتن سے جس برتن میں گوشت پکایا گیا تھا نکالنے کے لئے اس کانٹے کا استعمال کرتے تھے۔ کا ہن صرف وہی گوشت کھا تے تھے جسے صرف اسی کانٹے سے نکالا جا تا تھا۔ کا ہن یہی سلوک ان سبھی اسرا ئیلیوں کے ساتھ کیا کرتے تھے جو قربانی پیش کرنے کے لئے شیلا ہ آ تے تھے۔ 15 لیکن عیلی کے لڑکے نے ایسا نہیں کیا یہاں تک کہ چربی کو قربان گا ہ پر جلانے سے پہلے ان کے خادم ان لوگوں کے پاس جاتے جو قربانی پیش کر تے اور کہتے ،“ کا ہن کے لئے بھو ننے ( کباب ) کے واسطے کچھ گوشت دو کیو نکہ وہ تم سے اُبلا ہوا گوشت نہیں بلکہ صرف کچّا گوشت لے گا۔ ”

16 قربانی پیش کرنے وا لے آدمی کہتے ، “پہلے چربی جلا ؤ تب تم کو جو کچھ لینا ہو لو۔” تب کا ہن کے خادم کہتے ، “نہیں گوشت مجھے ابھی دو اگر تم نہیں دو گے تو میں تم سے لے لوں گا۔”

17 خداو ندکی نظر میں یہ بہت بڑا گناہ تھا ، کیونکہ عیلی کے بیٹوں نے خداوند کے نذرانے کے ساتھ توہین آمیز سلوک کیا۔

18 لیکن سموئیل نے خداوندکی خدمت کی۔ سموئیل نوجوان مدد گار تھا جو لمبا کتانی چغہ پہنا رہتا۔ 19 سموئیل کی ماں ہر سال سموئیل کے لئے ایک چھو ٹا چغہ بنا تی اور جب وہ اپنے شو ہر کے ساتھ قربانی پیش کرنے کے لئے شیلا ہ جا تی تو اس چغہ کو وہ سموئیل کو دے دیتی۔

20 عیلی ، القانہ کو اور اس کی بیوی کو دُعا ئیں دیتا۔ عیلی کہتا ، “خداوند تمہیں حنّہ سے اس لڑکے کے بدلے جس کو اس نے خداوند کو دیا اور بھی بچے دے۔”

پھر القانہ اور حنّہ گھر واپس چلے گئے۔ 21 خداوند حنّہ پر مہربان تھا اس کو تین لڑکے اور دو بیٹیاں ہو ئیں اور لڑکا سمو ئیل ( مقدّس جگہ ) پر خداوند کے پاس بڑا ہوا۔

عیلی کا اس کے بُرے لڑکوں پر قابو پانے میں ناکامی

22 عیلی بہت بوڑھا تھا۔ اس نے ان بُرے حرکتوں کے بارے میں بار بار سُنا جو اس کے لڑکے شیلاہ میں اسرا ئیلیوں کے ساتھ کر رہے تھے۔

23 عیلی نے اپنے لڑکوں سے پوچھا ، “تم یہ سب بُرے کام کیو ں کرتے ہو جو کہ میں نے سنا ، سبھی لوگ اس بارے میں بات کر تے ہیں ؟ 24 عیلی نے اپنے لڑکوں سے کہا ، “لوگوں نے مجھے تمہا رے بُرے کا موں کے متعلق کہا ہے جو تم نے یہاں کئے۔ تم یہ بُرے کام کیوں کرتے ہو ؟ اے بیٹو یہ بُرے کام نہ کرو۔ خداوند کے لوگ تمہا رے متعلق بُری باتیں کہہ رہے ہیں۔ 25 اگر ایک آدمی دوسرے آدمی کے خلاف گناہ کرے تو خدا اس کی مدد کر سکتا ہے لیکن اگر ایک آدمی خداوند کے خلاف گناہ کرے تو کون اس آدمی کی مدد کر سکتا ہے ؟ ”

لیکن عیلی کے بیٹوں نے ان کی نصیحت سے انکار کیا۔ اس لئے خداوند نے عیلی کے بیٹوں کی زندگی کو لینے کا فیصلہ کیا۔

26 اسی دوران لڑکا سموئیل قد وقامت میں بڑھ رہا تھا خداوند اور لوگوں دو نوں میں مقبول ہو رہا تھا۔

عیلی کے خاندان کے متعلق افسو سناک پیشین گوئی

27 ایک خدا والا ش [b] عیلی کے پاس آیا اور کہا ، “خداوند نے یہ باتیں کہی ہیں ، ’ تمہا رے باپ دادا فرعون کے خاندان کے غلام تھے۔ لیکن میں اسوقت تمہا رے آ باؤ اجداد پر ظا ہر ہوا۔ 28 میں نے سارے اسرا ئیلی گروہوں میں سے تمہا رے خاندانی گروہ کو چُنا میں نے تمہا رے خاندانی گروہ کو میرے کا ہن ہو نے کے لئے چُنا۔ میں نے انہیں اپنی قربان گا ہ پر قربانی پیش کرنے کے لئے چُنا۔ میں نے انہیں بخور جلانے کے لئے اور چغہ پہننے کے لئے چُنا۔ میں نے تمہا رے خاندانی گروہ کو ان قربانی میں سے جسے اسرا ئیل کے لوگ مجھے پیش کرتے تھے گوشت کھانے دیا۔ 29 تو پھر تم ان قربانیوں اور عطیات کی قدر کیوں نہیں کرتے تم اپنے بیٹوں کی عزت مجھ سے زیادہ کرتے ہو۔ تم گوشت کے بہترین حصّوں سے موٹے ہو گئے ہو حالانکہ بنی اسرا ئیل وہ گوشت میرے لئے لاتے ہیں۔ ”

30 “ اسرا ئیل کے خداوند خدا نے وعدہ کیا ہے کہ تمہا رے والد کا خاندان ہمیشہ اس کی خدمت کرے گا۔ لیکن اب خداوند یہ کہتا ہے کہ ایسا کبھی نہ ہو گا میں ان لوگوں کو عزت دوں گا جو میری عز ت کرتے ہیں لیکن بُرے حادثات ان لوگو ں کے ساتھ ہو تے ہیں جو میری عزت کرنے سے انکار کرے۔ 31 وقت تیزی سے آرہا ہے جب میں تمہیں اور تمہا رے سارے خاندان کو تباہ کر دو ں گا۔ کو ئی بھی تمہا رے خاندان میں بو ڑھاپے تک زندہ نہ رہے گا۔ 32 اچھی باتیں اسرائیلیوں کی لئے ہونگی لیکن تم صرف بُرے بُرے حادثات اپنے گھر میں ہو تا دیکھو گے۔ تمہا رے خاندان میں کو ئی بھی بو ڑھے ہو نے تک زندہ نہ رہے گا 33 ایک آدمی ہے جس کو میں کا ہن کی حیثیت سے اپنی قربان گا ہ پر خدمت کے لئے بچا ؤں گا۔ وہ بہت بوڑھے ہو کر زندہ رہے گا۔ وہ اس وقت تک جئے گا جبکہ اس کی آنکھیں اور طاقت جا چکی ہو نگی۔ تمہا ری تمام نسلیں تلواروں سے ہلاک ہو ں گی۔ 34 تمہا رے لئے یہ ایک نشانی ہے کہ یہ سب چیزیں ہوں گی۔ تمہا رے دونوں بیٹے حُفنی اور فینحاس ایک ہی دن مر جا ئیں گے۔ 35 میں ایک وفادار کا ہن کو اپنے لئے چن لو ں گا۔ وہ میری بات سنے گا اور جو میں چاہوں وہی کرے گا۔ میں اس کے خاندان کو قوت بخشوں گا۔ وہ ہمیشہ میرے چنے ہو ئے بادشاہ کے سامنے خدمت کرے گا۔ 36 تب تمام لو گ جو تمہا رے خاندان میں بچے ہیں وہ آئیں گے اور اس کا ہن کے سامنے جھک جا ئیں گے۔ وہ لوگ چھو ٹی رقم یا روٹی کے ٹکڑے کی بھیک مانگیں گے۔ وہ کہیں گے ، “برائے کرم کا ہن جیسی ہمیں ملازمت دو تا کہ ہمیں کچھ کھا نے کو ملے۔ ‘”

Footnotes

  1. اوّل سموئیل 2:12 خدا وند … کی لفظی طور پر : “وہ لوگ خدا وند کو نہیں جانے ” اس کا مطلب یہ ہے کہ ان لوگوں نے خدا اور اسکی شریعت کے ساتھ بے ادبی اور بد سلوکی کی۔
  2. اوّل سموئیل 2:27 خدا والا شخصپیغمبر جس کو خدا نے لوگوں سے کہنے کے لئے بھیجا ہو۔

Hannah’s Prayer

Then Hannah prayed and said:(A)

“My heart rejoices(B) in the Lord;
    in the Lord my horn[a](C) is lifted high.
My mouth boasts(D) over my enemies,(E)
    for I delight in your deliverance.

“There is no one holy(F) like(G) the Lord;
    there is no one besides you;
    there is no Rock(H) like our God.

“Do not keep talking so proudly
    or let your mouth speak such arrogance,(I)
for the Lord is a God who knows,(J)
    and by him deeds(K) are weighed.(L)

“The bows of the warriors are broken,(M)
    but those who stumbled are armed with strength.(N)
Those who were full hire themselves out for food,
    but those who were hungry(O) are hungry no more.
She who was barren(P) has borne seven children,
    but she who has had many sons pines away.

“The Lord brings death and makes alive;(Q)
    he brings down to the grave and raises up.(R)
The Lord sends poverty and wealth;(S)
    he humbles and he exalts.(T)
He raises(U) the poor(V) from the dust(W)
    and lifts the needy(X) from the ash heap;
he seats them with princes
    and has them inherit a throne of honor.(Y)

“For the foundations(Z) of the earth are the Lord’s;
    on them he has set the world.
He will guard the feet(AA) of his faithful servants,(AB)
    but the wicked will be silenced in the place of darkness.(AC)

“It is not by strength(AD) that one prevails;
10     those who oppose the Lord will be broken.(AE)
The Most High will thunder(AF) from heaven;
    the Lord will judge(AG) the ends of the earth.

“He will give strength(AH) to his king
    and exalt the horn(AI) of his anointed.”

11 Then Elkanah went home to Ramah,(AJ) but the boy ministered(AK) before the Lord under Eli the priest.

Eli’s Wicked Sons

12 Eli’s sons were scoundrels; they had no regard(AL) for the Lord. 13 Now it was the practice(AM) of the priests that, whenever any of the people offered a sacrifice, the priest’s servant would come with a three-pronged fork in his hand while the meat(AN) was being boiled 14 and would plunge the fork into the pan or kettle or caldron or pot. Whatever the fork brought up the priest would take for himself. This is how they treated all the Israelites who came to Shiloh. 15 But even before the fat was burned, the priest’s servant would come and say to the person who was sacrificing, “Give the priest some meat to roast; he won’t accept boiled meat from you, but only raw.”

16 If the person said to him, “Let the fat(AO) be burned first, and then take whatever you want,” the servant would answer, “No, hand it over now; if you don’t, I’ll take it by force.”

17 This sin of the young men was very great in the Lord’s sight, for they[b] were treating the Lord’s offering with contempt.(AP)

18 But Samuel was ministering(AQ) before the Lord—a boy wearing a linen ephod.(AR) 19 Each year his mother made him a little robe and took it to him when she went up with her husband to offer the annual(AS) sacrifice. 20 Eli would bless Elkanah and his wife, saying, “May the Lord give you children by this woman to take the place of the one she prayed(AT) for and gave to[c] the Lord.” Then they would go home. 21 And the Lord was gracious to Hannah;(AU) she gave birth to three sons and two daughters. Meanwhile, the boy Samuel grew(AV) up in the presence of the Lord.

22 Now Eli, who was very old, heard about everything(AW) his sons were doing to all Israel and how they slept with the women(AX) who served at the entrance to the tent of meeting. 23 So he said to them, “Why do you do such things? I hear from all the people about these wicked deeds of yours. 24 No, my sons; the report I hear spreading among the Lord’s people is not good. 25 If one person sins against another, God[d] may mediate for the offender; but if anyone sins against the Lord, who will(AY) intercede(AZ) for them?” His sons, however, did not listen to their father’s rebuke, for it was the Lord’s will to put them to death.

26 And the boy Samuel continued to grow(BA) in stature and in favor with the Lord and with people.(BB)

Prophecy Against the House of Eli

27 Now a man of God(BC) came to Eli and said to him, “This is what the Lord says: ‘Did I not clearly reveal myself to your ancestor’s family when they were in Egypt under Pharaoh? 28 I chose(BD) your ancestor out of all the tribes of Israel to be my priest, to go up to my altar, to burn incense,(BE) and to wear an ephod(BF) in my presence. I also gave your ancestor’s family all the food offerings(BG) presented by the Israelites. 29 Why do you[e] scorn my sacrifice and offering(BH) that I prescribed for my dwelling?(BI) Why do you honor your sons more than me by fattening yourselves on the choice parts of every offering made by my people Israel?’

30 “Therefore the Lord, the God of Israel, declares: ‘I promised that members of your family would minister before me forever.(BJ)’ But now the Lord declares: ‘Far be it from me! Those who honor me I will honor,(BK) but those who despise(BL) me will be disdained.(BM) 31 The time is coming when I will cut short your strength and the strength of your priestly house, so that no one in it will reach old age,(BN) 32 and you will see distress(BO) in my dwelling. Although good will be done to Israel, no one in your family line will ever reach old age.(BP) 33 Every one of you that I do not cut off from serving at my altar I will spare only to destroy your sight and sap your strength, and all your descendants(BQ) will die in the prime of life.

34 “‘And what happens to your two sons, Hophni and Phinehas, will be a sign(BR) to you—they will both die(BS) on the same day.(BT) 35 I will raise up for myself a faithful priest,(BU) who will do according to what is in my heart and mind. I will firmly establish his priestly house, and they will minister before my anointed(BV) one always. 36 Then everyone left in your family line will come and bow down before him for a piece of silver and a loaf of bread and plead,(BW) “Appoint me to some priestly office so I can have food to eat.(BX)”’”

Footnotes

  1. 1 Samuel 2:1 Horn here symbolizes strength; also in verse 10.
  2. 1 Samuel 2:17 Dead Sea Scrolls and Septuagint; Masoretic Text people
  3. 1 Samuel 2:20 Dead Sea Scrolls; Masoretic Text and asked from
  4. 1 Samuel 2:25 Or the judges
  5. 1 Samuel 2:29 The Hebrew is plural.