Add parallel Print Page Options

16 ہاں! خدا نے دنیا سے محبت رکھی ہے اسی لئے اس نے اسکو اپنا بیٹا دیاہے۔ خدا نے اپنا بیٹا دیا تا کہ ہر آدمی جو اس پر ایمان لا ئے جو کھوتا نہیں مگر ہمیشہ کی زندگی پاتا ہے۔ 17 خدا نے اپنا بیٹا دنیا میں اسلئے نہیں بھیجا کہ وہ قصور واروں کا فیصلہ کرے بلکہ خدا نے اپنا بیٹا اس لئے بھیجا کہ اس کے ذریعہ دنیا کی نجات ہو۔ 18 جو شخص خدا کے بیٹے پر ایمان لا تا ہے اس پر سزا کا حکم نہیں ہوگا لیکن جو اس پر ایمان نہیں لا تا اس کی پرسش ہو گی اس لئے کہ وہ خدا کے بیٹے پر ایمان نہیں لایا۔ 19 لوگوں کی عدالت اس طرح ہو گی کہ نور دُنیا میں آیا لیکن انسان نیکی کی طرف نہیں آیا وہ گناہ کی طرف ما ئل ہوا۔کیوں کہ وہ بری حرکتیں کرتا ہے۔ 20 ہر آدمی جو بری چیز کر تا ہے وہ نیکی نہیں کرتا اور نیکی کی طرف نہیں آتا کیوں کہ نیکی کی طرف آنے سے اس کی برائیاں ظا ہر ہو تی ہیں۔ 21 لیکن جو شخص سچا راستہ اختیار کر تا ہے نور کی طرف بڑھتا ہے وہ جانتا ہے کہ نیک کام وہ جو کرتا ہے خدا کی طرف سے ہے۔ [a]

یسوع اور بپتسمہ دینے والا یوحناّ

22 اس کے بعد یسوع اور اس کے ساتھی یہوداہ علا قہ کی طرف روانہ ہو ئے وہاں یسوع نے قیام کر کے لوگوں کو بپتسمہ دیا۔ 23 یوحناّ نے بھی لوگوں کو عنین میں پبتسمہ دیا۔عنین سالم کے قریب ہے۔ یوحناّ نے وہاں کے لوگوں کو بپتسمہ دیا کیوں کہ وہاں پانی کی بہتات تھی۔ لوگ وہاں بپتسمہ کے لئے جا تے تھے 24 یہ واقعہ یوحناّ کے قید میں ڈالے جا نے سے پہلے کا ہے۔

25 یوحناّ کے کچھ شاگردوں نے دوسرے یہودی سے بحث و مبا حشہ کیا مذ ہبی پاکیزگی سے متعلق و ضا حت چاہتے تھے۔ 26 یوحناّ کے شا گرد اس کے پاس آئے اور کہا، “اے استاد کیا آپ کو وہ آدمی یاد ہے جو دریائے یر دن کے اُس پار آپ کے سا تھ تھا آپ لوگوں کو اس کے متعلق کہہ رہے تھے۔ وہ شخص بپتسمہ دے رہا تھا اور کئی لوگ اس کے پاس جا رہے تھے۔”

27 یوحناّ نے کہا، “آدمی وہی لے سکتاہے خدا اسے جو عطا کرے۔ 28 جو کچھ میں نے کہا تم لوگوں نے سن لیا میں یسوع نہیں ہوں میں وہی ہوں جسے خدا نے اسکی راہ بتا نے کے لئے بھیجا۔ 29 دلہن صرف دولہا کے لئے ہو تی ہے۔ دوست جو دولہا کی مدد کر تے ہیں سنتے ہیں اور دولہا کی آمد کا انتظار کر تے ہیں اور یہ دوست جو دولہا کی آواز سنتے ہیں تو خوش ہو تے ہیں اور وہی خوشی میں محسو س کر تا ہوں اور میری خوشی اب مکمل ہو گئی ہے۔ 30 وہ بہت عظمت وا لا ہوگا اور میری اہمیت کم ہو گی۔

ایک وہ جو آسمان سے آیا ہے

31 “جو آسمان سے آیا ہے دوسرے تمام لوگوں سے زیا دہ عظیم ہے اور وہ آدمی جو زمین سے تعلق رکھتا ہے زمین کا ہے وہ زمین کی چیزوں کے متعلق ہی کہے گا۔ لیکن جو آسمان سے آیا ہے وہ سب سے عظیم ہے۔ 32 اس نے جو کچھ دیکھا اور سنا ہے وہی کہتا ہے لیکن لوگ اس کے کہنے کو نہیں مانتے۔ 33 وہ آدمی جو یسوع کا کہا مانتا ہے یہ ثبوت ہے اس بات کا کہ خدا ہمیشہ سچ ہی کہتا ہے۔ 34 خدا نے اسکو بھیجا اور وہی کہتا ہے جو خدا نے کہا خدا نے اس کو روح کا پو را اختیار مکمل طور پر دیا۔ 35 باپ بیٹے سے محبت رکھتا ہے اور اسکو ہر چیز پر اختیار دیا ہے۔ 36 جو شخص بیٹے پر ایمان لا ئے اسکی زندگی ہمیشہ کی زندگی اور جو شخص بیٹے کی اطا عت نہ کرے اسکی ابدی زندگی نہیں اورخدا کا غضب ایسے انسان پر ہو تا ہے۔”

Read full chapter

Footnotes

  1. یوحنا 3:21 آیت ۲۱-۱۶ کچھ عالم آیت ۲۱-۱۶ کے بارے میں سوچتے ہیں کہ یہ یسوع کا کلام ہے –دوسرے سوچتے ہیں کہ اسے یوحنا نے لکھا ہے-

For God So Loved the World

16 “For (A)God so loved (B)the world,[a] (C)that he gave his only Son, that whoever believes in him should not (D)perish but have eternal life. 17 For (E)God did not send his Son into the world (F)to condemn the world, but in order that the world might be saved through him. 18 (G)Whoever believes in him is not condemned, but whoever does not believe is condemned already, because he has not (H)believed in the name of the only Son of God. 19 (I)And this is the judgment: (J)the light has come into the world, and (K)people loved the darkness rather than the light because (L)their works were evil. 20 (M)For everyone who does wicked things hates the light and does not come to the light, (N)lest his works should be exposed. 21 But whoever (O)does what is true (P)comes to the light, so that it may be clearly seen that his works have been carried out in God.”

John the Baptist Exalts Christ

22 After this Jesus and his disciples went into the Judean countryside, and he remained there with them and (Q)was baptizing. 23 John also was baptizing at Aenon near Salim, because water was plentiful there, and people were coming and being baptized 24 (for (R)John had not yet been put in prison).

25 Now a discussion arose between some of John's disciples and a Jew over (S)purification. 26 And they came to John and said to him, (T)“Rabbi, he who was with you across the Jordan, (U)to whom you bore witness—look, he is baptizing, and (V)all are going to him.” 27 John answered, (W)“A person cannot receive even one thing (X)unless it is given him (Y)from heaven. 28 You yourselves bear me witness, that I said, (Z)‘I am not the Christ, but (AA)I have been sent before him.’ 29 (AB)The one who has the bride is the bridegroom. (AC)The friend of the bridegroom, who stands and hears him, (AD)rejoices greatly at the bridegroom's voice. Therefore this joy of mine is now complete. 30 (AE)He must increase, but I must decrease.”[b]

31 (AF)He who comes from above (AG)is above all. He who is of the earth belongs to the earth and (AH)speaks in an earthly way. (AI)He who comes from heaven (AJ)is above all. 32 (AK)He bears witness to what he has seen and heard, (AL)yet no one receives his testimony. 33 Whoever receives his testimony (AM)sets his seal to this, (AN)that God is true. 34 For he whom (AO)God has sent utters the words of God, for he gives the Spirit (AP)without measure. 35 (AQ)The Father loves the Son and (AR)has given all things into his hand. 36 (AS)Whoever believes in the Son has eternal life; (AT)whoever does not obey the Son shall not (AU)see life, but the wrath of God remains on him.

Read full chapter

Footnotes

  1. John 3:16 Or For this is how God loved the world
  2. John 3:30 Some interpreters hold that the quotation continues through verse 36