Add parallel Print Page Options

عکن کا گناہ

لیکن بنی اسرا ئیلیوں نے خداوند کے حکم کو نہیں مانا۔ یہوداہ خاندانی گروہ کا ایک آدمی جس کا نام عکن تھا جو کرمی کا بیٹا اور زمری کا پو تا تھا۔ عکن نے کچھ چیزیں جنہیں تباہ کرنے کے لئے چنی گئی تھیں رکھ لی تھیں اس لئے خداوند نے بنی اسرا ئیلیوں پر بہت غصّہ کیا۔

یریحو کو شکست دینے کے بعد یشوع نے کچھ لوگوں کو عی کے پاس بھیجا۔ عی بیت ایون کے بہت قریب بیت ایل کے مشرق میں تھا۔ یشوع نے ان سے کہا ، “عی کے پاس جا ؤ اور اس علاقے کی جا سو سی کرو۔” اس لئے وہ لوگ عی کے لوگوں پر جاسو سی کر نے کی غرض سے گئے۔

بعد میں وہ آدمی یشوع کے پاس واپس آئے۔ انہوں نے کہا ، “عی ایک کمزور علاقہ ہے۔ ہم لوگوں کو اسے شکست دینے کیلئے اپنے تمام لوگوں کی ضرورت نہیں ہو گی۔ وہاں لڑنے کے لئے ۲۰۰۰ یا ۰۰۰ ۳ آ دمیوں کو بھیجو۔ ساری فوج کو استعمال کر نے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہاں چند آدمی ہی ہم سے لڑنے کے لئے ہیں۔”

4-5 اس لئے تقریباً ۳۰۰۰ آدمی عی کو لڑنے کے لئے گئے لیکن عی کے لوگوں نے تقریباً۳۶ بنی اسرا ئیلیوں کو مار دیا اس لئے وہ لوگ بھا گ گئے عی کے لوگو ں نے ان کا پیچھا کیا۔ ان کا پیچھا شہر کے دروازے سے پتھر کے کھدانوں( کانوں) تک کیا اس طرح عی کے لوگوں نے انہیں بُری طرح پیٹا۔

جب بنی اسرا ئیلیو ں نے دیکھا وہ بہت خوفزدہ ہو ئے اور ہمت ہا ر گئے۔ جب یشوع نے یہ سنا اس نے اپنے کپڑ ے پھا ڑ ڈا لے وہ مقدس صندوق کے سامنے زمین بوس ہو گئے۔ یشوع وہاں شام تک ٹھہر ا رہا۔ اسرائیلی قائدین نے بھی ویسا ہی کیا۔ انہوں نے اپنے غم کے اظہار کے لئے اپنے سر پر خاک ڈا لی۔

تب یشوع نے کہا، “خداوند میرے مالک ہمارے لوگو ں کو دریا ئے یردن کے پار لا یا۔ لیکن تو ہمیں اتنی دور لا نے کے بعد کیوں اموری لوگوں کو شکست دینے اور تباہ کرنے دیا۔ ہم لوگ دریا ئے یردن کے دوسرے کنا رے پر ٹھہرے رہتے اور مطمئن ہو تے۔ میرے خداوند! اسرا ئیلیوں کا اپنے دشمنوں کے آگے ہتھیار ڈال دینے کے بعد تجھے کہنے کیلئے میرے پاس کیا رہ گیا ہے ؟ کنعانی اور اس ملک کے تمام لوگ سنیں گے جو کچھ ہوا تب وہ ہم لوگوں کے خلا ف آئیں گے اور ہم سب کو مار ڈا لیں گے۔ تب تو اپنا عظیم الشان نام کی حفاظت کے لئے کیا کرے گا ؟ ”

10 خداو ندنے یشوع سے کہا ، “کھڑے ہو جا ؤ تم مُنہ کے بَل زمین پر کیوں گرے ہو ؟ 11 بنی اسرا ئیلیوں نے میرے خلا ف گناہ کئے انہوں نے میری مرضی کے خلا ف کیا۔ جس کی تعمیل کا میں نے حکم دیا تھا۔ انہو ں نے کچھ چیزیں لیں جنہیں تباہ کرنے کا میں نے حکم دیا ہے۔ انہوں نے میری چوری کی ہے انہوں نے جھو ٹی بات کہی ہے۔ انہوں نے وہ چیزیں اپنے پاس رکھی ہیں۔ 12 یہی وجہ ہے کہ اسرا ئیل کی فوج جنگ سے مُنہ موڑ کر بھا گ گئی۔ یہ ان کی بُرا ئی کی وجہ سے ہوا۔ انہیں بر باد کردینا چا ہئے۔ میں تمہاری مدد نہیں کرو ں گا۔ میں اس وقت تک تمہا رے ساتھ نہیں رہوں گا جب تک تم یہ نہ کرو۔ تمہیں ہر اس چیز کو تباہ کر دینی چا ہئے جسے میں نے برباد کرنے کا حکم دیا ہے۔

13 “اب تم جا ؤ اور لوگوں کو پا ک کرو۔ لوگوں سے کہو ، ’ وہ اپنے کو پاک کریں کل کے لئے تیار ہو جا ؤ۔ اسرا ئیل کا خداوندخدا کہتا ہے کہ کچھ لوگوں نے وہ چیزیں اپنے پاس رکھی ہیں جنہیں میں نے تباہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ تم تب تک اپنے دشمنوں کو شکست دینے کے قابل نہ ہو گے جب تک تم اُن چیزوں کو مکمل طور پر تباہ نہ کر دو۔

14 “کل صبح تم سب کو خداوند کے سامنے تمام خاندانی گروہوں کے ساتھ کھڑے ہو نا چا ہئے۔خداوند ایک خاندانی گروہ کو چُنے گا۔ اور تب صرف وہی خاندانی گروہ خداوند کے سامنے کھڑا رہے گا۔ پھر خداوند ان خاندانی گروہ کے ایک قبیلہ کو چنے گا۔ اور وہ قبیلہ خداوندکے سامنے کھڑا رہے گا۔ پھر وہ ایک خاندان کو اس قبیلہ سے چنے گا۔ تب پھر خداوند اس خاندان کے ہر ایک آدمی کو دیکھے گا۔ 15 جو شخص اُن چیزوں کے ساتھ پا یا جا ئے گا جنہیں ہمیں تباہ کر نا چا ہئے تھا تو اس شخص کو پکڑ لیا جا ئے گا۔اور اسکو آ گ میں ڈال کر تباہ کر دیا جائے گا۔ اور اُس کے ساتھ اسکی ہر چیز تباہ کر دی جائے گی۔ اس آدمی نے خدا وند کے ساتھ کئے گئے معاہدہ کو توڑ دیا۔ اُس نے بنی اسرائیلیوں کے ساتھ بہت ہی بُرا کام کیا ہے۔”

16 اگلی صبح یشوع سبھی بنی اسرائیلیوں کو خدا وند کے سامنے لے گیا۔ سارے خاندانی گروہ خدا وند کے سامنے کھڑے ہو گئے۔ خدا وند نے یہوداہ خاندان کے گروہ کو چُنا۔ 17 تب تمام یہوداہ خاندانی گروہ کے قبیلہ خدا وند کے سامنے کھڑے ہوئے۔ تب اس نے زِرہ کے قبیلہ کو چُنا تب اس گروہ کے لوگ خدا وند کے سامنے کھڑے رہے تب اس نے زِمری کے خاندان کو چُنا۔ 18 تب یشوع نے اُس خاندان کے تمام مردوں کو خدا وند کے سامنے آنے کے لئے کہا۔ خدا وند نے کرمی کے بیٹے عکن کو چُنا ( کرمی زمری کا بیٹا تھا اور زمری زارح کا بیٹا تھا۔)

19 تب یشوع نے عکن سے کہا ، “بیٹے تمہیں اپنے لئے دعا کرنی چاہئے۔ تمہیں اسرائیل کے خدا وند خدا کی تعظیم کرنی ہوگی اور اس کے سامنے گناہوں کا اقرار کرنا چاہئے مجھ سے کہو تم نے کیا کیا اور مجھ سے کوئی چیز چھپانے کی کو شش نہ کرو۔”

20 عکن نے جواب دیا ، “یہ سچ ہے میں نے اسرائیل کے خدا وند خدا کے خلاف گناہ کیا یہی ہے جو میں نے کیا۔ 21 ہم نے یریحو کے شہر پر اور اُس کی ہر چیز پر قبضہ کیا۔ میں نے اُن چیزوں میں ایک خوبصورت کوٹ اور تقریباً دو سو مثقال چاندی اور پچاس مثقال سونادیکھا۔ میں اُن چیزوں کو اپنے لئے رکھنے کا بہت خواہشمند تھا۔ اس لئے میں نے ان کو لیا۔ تم ان چیزوں کو میرے خیمے کے نیچے زمین میں دبی ہوئی پاؤ گے چاندی کوٹ میں ہے۔”

22 اس لئے یشوع نے چند آدمیوں کو خیمہ میں بھیجا۔ وہ خیمہ کی طرف دوڑے اور وہاں ان چیزوں کو چھپا ہوا پایا۔ چاندی کوٹ میں تھی۔ 23 وہ لوگ ان چیزوں کو خیمہ سے باہر لائے اور اُن چیزوں کو یشوع اور سبھی بنی اسرائیلیوں کے پاس لے گئے انہوں نے اسے خدا وند کے سامنے زمین پر ڈال دیا۔

24 تب یشوع اور سب لوگ زارح کی نسل کے عکن کو عکور کی وادی میں لے گئے۔ اُنہوں نے چاندی ، کوٹ،سونا ، عکن کے بیٹوں اُسکے مویشیوں گدھوں بھیڑوں خیمہ اور اسکی تمام چیزوں کو وہ عکن کے ساتھ عکور کی وادی میں لے گئے۔ 25 تب یشوع نے کہا ، “تم نے ہمارے لئے یہ سب مصیبتیں کیوں کیں ؟” اب خدا وند تم پر مصیبت لائے گا۔ تب تمام لوگوں نے عکن اور اُس کے خاندان پر اُس وقت تک پتھر پھینکے جب تک وہ مر نہیں گیا۔ انہوں نے اسکے خاندان کو بھی مار ڈالا۔ تب لوگوں نے انہیں اور اسکی تمام چیزوں کو جلا دیا۔ 26 عکن کو جلانے کے بعد اس کے جسم پر انہوں نے کئی چٹانیں رکھیں۔ وہ چٹانیں آج بھی وہاں ہیں۔ اس طرح خدا وند نے عکن پر مصیبتیں لائیں اسی لئے وہ جگہ عکور کی وادی [a] کہلاتی ہے اسکے بعد خداوند نے لوگوں پر غصہ نہیں کیا۔

Footnotes

  1. یشوع 7:26 عکور کی وادی اس کے معنی مصیبت کے ہیں۔

Achan’s Sin

But the Israelites were unfaithful in regard to the devoted things[a];(A) Achan(B) son of Karmi, the son of Zimri,[b] the son of Zerah,(C) of the tribe of Judah,(D) took some of them. So the Lord’s anger burned(E) against Israel.(F)

Now Joshua sent men from Jericho to Ai,(G) which is near Beth Aven(H) to the east of Bethel,(I) and told them, “Go up and spy out(J) the region.” So the men went up and spied out Ai.

When they returned to Joshua, they said, “Not all the army will have to go up against Ai. Send two or three thousand men to take it and do not weary the whole army, for only a few people live there.” So about three thousand went up; but they were routed by the men of Ai,(K) who killed about thirty-six(L) of them. They chased the Israelites from the city gate as far as the stone quarries and struck them down on the slopes. At this the hearts of the people melted in fear(M) and became like water.

Then Joshua tore his clothes(N) and fell facedown(O) to the ground before the ark of the Lord, remaining there till evening.(P) The elders of Israel(Q) did the same, and sprinkled dust(R) on their heads. And Joshua said, “Alas, Sovereign Lord, why(S) did you ever bring this people across the Jordan to deliver us into the hands of the Amorites to destroy us?(T) If only we had been content to stay on the other side of the Jordan! Pardon your servant, Lord. What can I say, now that Israel has been routed by its enemies? The Canaanites and the other people of the country will hear about this and they will surround us and wipe out our name from the earth.(U) What then will you do for your own great name?(V)

10 The Lord said to Joshua, “Stand up! What are you doing down on your face? 11 Israel has sinned;(W) they have violated my covenant,(X) which I commanded them to keep. They have taken some of the devoted things; they have stolen, they have lied,(Y) they have put them with their own possessions.(Z) 12 That is why the Israelites cannot stand against their enemies;(AA) they turn their backs(AB) and run(AC) because they have been made liable to destruction.(AD) I will not be with you anymore(AE) unless you destroy whatever among you is devoted to destruction.

13 “Go, consecrate the people. Tell them, ‘Consecrate yourselves(AF) in preparation for tomorrow; for this is what the Lord, the God of Israel, says: There are devoted things among you, Israel. You cannot stand against your enemies until you remove them.

14 “‘In the morning, present(AG) yourselves tribe by tribe. The tribe the Lord chooses(AH) shall come forward clan by clan; the clan the Lord chooses shall come forward family by family; and the family the Lord chooses shall come forward man by man. 15 Whoever is caught with the devoted things(AI) shall be destroyed by fire,(AJ) along with all that belongs to him.(AK) He has violated the covenant(AL) of the Lord and has done an outrageous thing in Israel!’”(AM)

16 Early the next morning Joshua had Israel come forward by tribes, and Judah was chosen. 17 The clans of Judah came forward, and the Zerahites were chosen.(AN) He had the clan of the Zerahites come forward by families, and Zimri was chosen. 18 Joshua had his family come forward man by man, and Achan son of Karmi, the son of Zimri, the son of Zerah, of the tribe of Judah,(AO) was chosen.(AP)

19 Then Joshua said to Achan, “My son, give glory(AQ) to the Lord, the God of Israel, and honor him. Tell(AR) me what you have done; do not hide it from me.”

20 Achan replied, “It is true! I have sinned against the Lord, the God of Israel. This is what I have done: 21 When I saw in the plunder(AS) a beautiful robe from Babylonia,[c] two hundred shekels[d] of silver and a bar of gold weighing fifty shekels,[e] I coveted(AT) them and took them. They are hidden in the ground inside my tent, with the silver underneath.”

22 So Joshua sent messengers, and they ran to the tent, and there it was, hidden in his tent, with the silver underneath. 23 They took the things from the tent, brought them to Joshua and all the Israelites and spread them out before the Lord.

24 Then Joshua, together with all Israel, took Achan son of Zerah, the silver, the robe, the gold bar, his sons(AU) and daughters, his cattle, donkeys and sheep, his tent and all that he had, to the Valley of Achor.(AV) 25 Joshua said, “Why have you brought this trouble(AW) on us? The Lord will bring trouble on you today.”

Then all Israel stoned him,(AX) and after they had stoned the rest, they burned them.(AY) 26 Over Achan they heaped(AZ) up a large pile of rocks, which remains to this day.(BA) Then the Lord turned from his fierce anger.(BB) Therefore that place has been called the Valley of Achor[f](BC) ever since.

Footnotes

  1. Joshua 7:1 The Hebrew term refers to the irrevocable giving over of things or persons to the Lord, often by totally destroying them; also in verses 11, 12, 13 and 15.
  2. Joshua 7:1 See Septuagint and 1 Chron. 2:6; Hebrew Zabdi; also in verses 17 and 18.
  3. Joshua 7:21 Hebrew Shinar
  4. Joshua 7:21 That is, about 5 pounds or about 2.3 kilograms
  5. Joshua 7:21 That is, about 1 1/4 pounds or about 575 grams
  6. Joshua 7:26 Achor means trouble.