Add parallel Print Page Options

نحمیاہ کا غریبوں کی مدد کرنا

غریب لوگ زور دار احتجاج کر رہے تھے ان لوگوں کی بیویاں اپنے یہودی ساتھیوں کے خلا ف ہو گئیں تھیں۔ ان میں سے کچھ کہا کر تے تھے ، “ہم لوگ اپنے بیٹے اور بیٹیوں سمیت بہت زیادہ لوگ ہیں ہم لوگوں کو اناج لینے دو تا کہ اسے کھا کر زندہ رہ سکیں۔”

دوسرے لوگ کہہ رہے تھے ” ہم لوگوں نے قحط سالی کی وجہ سے اناج کے لئے اپنے کھیتوں، انگور کے باغوں اور گھروں کو گروی رکھ دیا ہے۔

کچھ لوگ کہہ رہے تھے ” ہمیں اپنے کھیتوں اور انگور کے باغوں پر بادشا ہ کے محصول ادا کر نے کے لئے پیسہ قرض لینا پڑا تھا۔ ان دولتمند لوگوں کی طرف دیکھو ہم بھی ویسے ہی اچھے ہیں جیسے کہ وہ لوگ۔ ہمارے بیٹے بھی اسی طرح اچھے ہیں جس طرح ان کے بیٹے۔ لیکن دیکھو ہم لوگ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو غلام کی طرح غلامی میں لا رہے ہیں۔ یہاں تک کہ ہماری کچھ بیٹیاں بھی غلام بنا ئی جا رہی ہیں۔ لیکن وہاں کچھ بھی نہیں ہے جوہم کر سکیں۔ ہم لوگ رقم دے کر انلوگو ں کو غلامی سے آزاد کرانے کے لا ئق نہیں ہیں۔ ہمارے کھیت اور باغ دوسرے کے قبضے میں ہیں۔”

جب میں نے ان کا احتجاج اور ان باتوں کو سنا تو مجھے بہت غصّہ آیا۔ میں نے اس کے بارے میں سوچا اور شریفوں، عہدیداروں پر الزام لگا یا۔ اور میں نے ان سے کہا ، “تم لوگوں میں سے ہر ایک اپنے سگے بھا ئیوں سے سود پر پیسے لیتے ہو۔ اور میں نے ان لوگوں کے خلاف ایک بہت بڑی میٹنگ بلا ئی۔ میں نے ان لوگوں سے کہا ،“ہم لوگوں نے غلامی سے اپنے بھا ئیوں اور یہودیوں کوجو دوسری قوموں کے پاس بیچ دیئے گئے تھے ، جہاں تک ہم لوگوں سے ہو سکا واپس لا ئے۔ لیکن اب تم خود بخود اپنے بھا ئیوں کے پاس بیچ دیئے گئے۔ اس لئے وہ سب ایک بار پھر ہم لوگوں کے ذریعہ خریدا جا ئے گا۔”

وہ خاموش رہے اور کو ئی الفاظ نہ کہہ سکے۔ اور میں نے کہا ، “تم لوگ جو کچھ کر رہے ہو وہ ٹھیک نہیں ہے۔ کیا تمہیں قوموں اور ہمارے دشمنوں کی بدنامی سے بچنے کے لئے خدا سے ڈر کر نہیں چلنا چا ہئے۔ 10 میرے آدمی ، میرے بھا ئی اور میں بھی رقم اور اناج ان لوگوں کو ادھار دیتا ہوں۔ لیکن ہم لوگ سود پر ادھار دینا بند کریں۔ 11 اسی وقت فوراً تمہیں ان کو کھیت ، انگور کے باغ ، زیتون کے باغ او ر ان کے گھر انہیں واپس کر دینا چا ہئے۔ اور تم ایک فیصد سود بھی واپس کرو جو تم نے رقم ، اناج ، مئے اور تیل پر لیا تھا۔ ”

12 اور ان لوگوں نے کہا، “ہم انہیں یہ سب واپس کردیں گے ہم لوگ اسے اور نہیں مانگیں گے۔” تو جیسا کہتا ہے ہم ویسا ہی کریں گے۔

اس کے بعد میں نے کا ہنوں کو بلا یا اور قرض دینے وا لو ں سے وعدہ کروایا جیسا کہ انہوں نے ابھی کہا تھا۔ 13 میں نے بھی اپنے کپڑوں کی سلو ٹوں کو جھٹکتے ہو ئے کہا ، “اسی طرح سے خدا بھی ہر ایک آدمی کے گھروں اور دولتوں کو جھٹک دیگا جو ایسا نہیں کرے گا اوراسی طرح سے یہ جھاڑ کر خالی کردیا جا ئے گا۔”

اور تب سب لوگ جو وہاں پر جمع تھے کہا ، “آمین!” تب ان لوگوں نے خداوند کی حمد میں گیت گا ئے۔ اور لوگوں نے ویسا ہی کیا جیسا کہ ا س نے وعدہ کیا تھا۔

14 بادشا ہ ارتخششتا کی بادشا ہت کے بیسویں سال سے بتیسویں سال یعنی کل ملا کر ۱۲ سال تک جب میں یہودا ہ کے ملک کا صوبہ دار بنایا گیا تھا تو میں اور میرے خاندان کے ممبروں نے وہ کھانا نہیں کھا یا جو صوبہ دا رکوالاٹ کئے گئے تھے۔ 15 لیکن مجھ سے پہلے کے صوبے داروں نے لوگو ں کی زندگی کو دوبھر بنائی تھی۔ اور ان لوگوں سے رو ٹی ، مئے اور ۱۴ مثقال چاندی لیتا تھا۔ ان صوبے دارو ں کے ماتحت کے حاکم بھی لوگوں کے اوپر حکومت چلا تے تھے۔ بہرحال جیسا کہ میں خدا کی اطاعت اور تعظیم کرتا اور ا س سے ڈرتا تھا اس لئے میں نے ایسا نہیں کیا۔ 16 شہر کی دیوار کی مرمّت میں میَں نے بھی سخت محنت کی تھی وہاں دیوار پر کام کرنے کے لئے میرے سب ملا زم جٹ گئے تھے۔ ہم نے کسی کی کو ئی زمین نہیں لی۔

17 اور میں ۱۵۰ یہودیوں اور عہدیداروں کو جنہیں میری میز پر کھانے کے لئے دعوت دی گئی تھی معمول کے مطابق کھلا یا اور ساتھ ہی ساتھ انہیں بھی جو دوسری قوموں سے ہمارے پاس آئے تھے۔ 18 ہر دن میرے خرچ سے ایک گا ئے ، چھ اچھے بھیڑ اور کچھ چڑ یئے پکا ئے جا تے تھے۔ اور ہر دسویں دن الگ الگ طرح کی مئے کا فی مقدار میں مہیا کی جا تی تھی۔ اس کے با وجود بھی میں نے کبھی صوبے دار کے کھانے کے لئے وظیفہ کی مانگ نہیں کی کیونکہ ان لوگو ں کا کام بہت سخت تھا۔ 19 اے خدا میں نے ان لوگو ں کے لئے جو اچھا کام کیا ہے اسے تُو یاد کر۔

Nehemiah Helps the Poor

Now the men and their wives raised a great outcry against their fellow Jews. Some were saying, “We and our sons and daughters are numerous; in order for us to eat and stay alive, we must get grain.”

Others were saying, “We are mortgaging our fields,(A) our vineyards and our homes to get grain during the famine.”(B)

Still others were saying, “We have had to borrow money to pay the king’s tax(C) on our fields and vineyards. Although we are of the same flesh and blood(D) as our fellow Jews and though our children are as good as theirs, yet we have to subject our sons and daughters to slavery.(E) Some of our daughters have already been enslaved, but we are powerless, because our fields and our vineyards belong to others.”(F)

When I heard their outcry and these charges, I was very angry. I pondered them in my mind and then accused the nobles and officials. I told them, “You are charging your own people interest!”(G) So I called together a large meeting to deal with them and said: “As far as possible, we have bought(H) back our fellow Jews who were sold to the Gentiles. Now you are selling your own people, only for them to be sold back to us!” They kept quiet, because they could find nothing to say.(I)

So I continued, “What you are doing is not right. Shouldn’t you walk in the fear of our God to avoid the reproach(J) of our Gentile enemies? 10 I and my brothers and my men are also lending the people money and grain. But let us stop charging interest!(K) 11 Give back to them immediately their fields, vineyards, olive groves and houses, and also the interest(L) you are charging them—one percent of the money, grain, new wine and olive oil.”

12 “We will give it back,” they said. “And we will not demand anything more from them. We will do as you say.”

Then I summoned the priests and made the nobles and officials take an oath(M) to do what they had promised. 13 I also shook(N) out the folds of my robe and said, “In this way may God shake out of their house and possessions anyone who does not keep this promise. So may such a person be shaken out and emptied!”

At this the whole assembly said, “Amen,”(O) and praised the Lord. And the people did as they had promised.

14 Moreover, from the twentieth year of King Artaxerxes,(P) when I was appointed to be their governor(Q) in the land of Judah, until his thirty-second year—twelve years—neither I nor my brothers ate the food allotted to the governor. 15 But the earlier governors—those preceding me—placed a heavy burden on the people and took forty shekels[a] of silver from them in addition to food and wine. Their assistants also lorded it over the people. But out of reverence for God(R) I did not act like that. 16 Instead,(S) I devoted myself to the work on this wall. All my men were assembled there for the work; we[b] did not acquire any land.

17 Furthermore, a hundred and fifty Jews and officials ate at my table, as well as those who came to us from the surrounding nations. 18 Each day one ox, six choice sheep and some poultry(T) were prepared for me, and every ten days an abundant supply of wine of all kinds. In spite of all this, I never demanded the food allotted to the governor, because the demands were heavy on these people.

19 Remember(U) me with favor, my God, for all I have done for these people.

Footnotes

  1. Nehemiah 5:15 That is, about 1 pound or about 460 grams
  2. Nehemiah 5:16 Most Hebrew manuscripts; some Hebrew manuscripts, Septuagint, Vulgate and Syriac I