Add parallel Print Page Options

جسم کی اکائی

میں جیل میں ہوں کیوں کہ میرا تعلق خدا وند سے ہے خدا نے تمہیں چنا ہے اب میں کہتا ہوں کہ خدا کی لوگوں کی طرح رہو۔ ہمیشہ حلیم اور کمال فروتنی سے رہو۔ صبر اور محبت سے ایک دوسرے کو برداشت کرو۔ تم ایک دوسرے کے ساتھ امن سے رہو روح کے ذریعے امن سے رہو۔ تم سب ملکر اس اتحاد کو بچائے رکھو جو سلامتی سے حاصل ہو ئی ہے۔ وہاں ایک جسم اور ایک روح ہے اور خدا نے تمہیں ایک ہی امید کے لئے بلا یا ہے۔ خدا وند ایک ہے۔ ایمان ایک اور بپتسمہ ایک۔ خدا ایک ہے اور ہر چیز کا باپ ہے وہ ہر ایک پر حکومت کرتا ہے وہ ہر جگہ اور ہر چیز میں موجود ہے۔

مسیح نے ہم میں سے ہر ایک کو خاص تحفہ دیا اور ہر ایک نے وہی حاصل کیا جو مسیح نے دینا چاہا۔ اسی لئے صحیفہ کہتا ہے ،

“وہ اوپر آسمان میں چلا گیا
    اور اپنے ساتھ قیدیوں کو لے گیا ،اور لوگوں کو تحفے بھی دے گیا۔” [a]

جب یہ کہا جاتاہے کہ “وہ اوپر چلا گیا” تو اسکے کیا معنیٰ ہیں؟ اس کا مطلب ہے کہ وہ نیچے زمین پر پہلے آیا۔ 10 اس لئے یسوع نیچے آیا اور وہ وہی ہے جو اوپر گیا مسیح تمام آسمانوں کے اوپر گیا تا کہ سب کو معمور کرے۔ 11 اور وہی مسیح میں لوگوں کو تحفے دیئے اسی نے کچھ لوگوں کو رسول اور کسی کو نبی اور کسی کو خوشخبری دینے کے لئے اور بعض لوگوں کو دیکھ بھا ل کے لئے اور خدا کے لوگوں کو تعلیمات دینے کے لئے مقرر کیا۔ 12 مسیح نے وہ تحفے خدا کے لوگوں کو خدمت کے لئے تیار کر نے کے لئے دیئے۔ وہ تحفے مسیح کے جسم کو مضبوط کر نے کے لئے دیئے گئے۔ 13 یہ کام جاری رہنا چاہئے جب تک کہ ہم سب مل نہ جائیں اور ایمان اور علم میں خدا کے بیٹے کے متعلق ایک ساتھ ہو نہ جائیں۔ ہمیں ایک مکمل انسان بننا چاہئے۔ ہمیں اتنا آگے بڑھنا چاہئے کہ پوری طرح ہم مسیح کی مانند ہو جائیں۔

14 تا کہ ہم بچے نہ رہیں۔ ہم ان لوگوں کی طرح نہیں ہو نگے جو بحری جہاز کی طرح کبھی ایک طرف کبھی دوسری طرف لہروں سے ہچکولے کھا رہے ہوں۔ ہم نئی تعلیم سے متاثر نہ ہو نگے اور نہ کسی دھوکے سے غلط راہ اختیار کریں گے۔ بعض لوگ دوسروں کو دھو کہ دیکر غلط راہ پر لے جاتے ہیں۔ 15 ہم محبت سے سچائی ہی کہیں گے۔ ہم مسیح کی طرح ہر راہ پر بڑھیں گے مسیح ہمارا سر ہے اور ہم جسم کے اعضاء۔ 16 پو رے بدن کا انحصار مسیح پر ہے۔ اور وہ جسم کے تمام حصے با ہم حصوں کو ملا کر کام کریں گے جسم کا ہر حصہ اپنا کام کریگا۔ اس طرح جسم کا ہر عضو بڑھیگا اور محبت میں طاقتور ہو گا۔

جینے کی راہ

17 خدا وند کے لئے میں تم کو خبر دار کر تا ہوں کہ تم اپنی زندگیوں کا طرز عمل ان لوگوں کی طرح نہ رکھو جو ایمان نہیں لا تے اس طرح مت رہو انکے خیالات بے سود ہیں۔ 18 نہ وہ لوگ سمجھتے ہیں انہیں کچھ بھی نہیں معلوم کیوں کہ وہ سننا ہی نہیں چاہتے اس لئے یہ لوگ زندگی کو نہیں پا سکتے جو خدا نے دی ہے۔ 19 انہیں شرم کا احساس نہیں کیوں کہ وہ اپنی زندگی کو گندے عمل اور حرام کاری میں گزار رہے ہیں۔ انکے برے کاموں کی کوئی حد نہیں تھی۔ 20 لیکن جو باتیں تم نے مسیح میں سیکھی ہیں وہ انکی زندگی کے طرز عمل سے کو ئی واسطہ نہیں۔ 21 میں جانتا ہوں کہ تم نے جو یسوع کے متعلق سنا ہے اور تم ان میں ہو۔ اور تمہیں سچائی کو سکھا یا گیا جو یقیناً مسیح میں پا ئی گئی ہے۔ 22 تمہیں سکھا یا گیا ہے کہ تم اپنی پرا نی خودی کو چھو ڑو اس طرح تمہیں اپنے پرانے چال چلن کو چھوڑنا چاہئے۔تمہاری پرانی خودی مر جھا گئی ہے کیوں کہ تمہاری بری خواہشات سے تمہیں دھوکہ ہوا ہے۔ 23 تمہیں اپنے دلوں کو دماغوں کو بدل کر نیا بننا چاہئے۔ 24 تمہیں ایک ایسا نیا انسان بننا ہے جسے خدا نے اس طرح تخلیق کی جو سچی اچھی اور مقدس زندگی گزارتا ہو۔

25 تمہیں جھوٹ سے پر ہیز کر نا چاہئے۔ تمہیں ایک دوسرے سے سچ بولنا چاہئے کیوں کہ ہم سب ایک ہی جسم کے ہیں۔ 26 جب غصہ کرو تو اس غصہ کی وجہ سے گنہگار سورج غروب ہو تے وقت تمہیں غصہ میں نہ پائیں اور غصہ کو تمام دن مت رکھو۔ 27 شیطان کو ایسا موقع مت دو کہ وہ تمہیں شکشت دے سکے۔ 28 اگر کوئی چوری کر تاہے تو اسے چاہئے کہ وہ چوری نہ کرے اس شخص کو کام کر نا چاہئے وہ اپنے ہاتھوں کو اچھے کاموں کے لئے استعمال کرے تا کہ وہ غریب لوگوں کی مدد کر سکے۔

29 جب تم بات کرو تو کو ئی بری بات نہ کہو اور بات اس طرح کہو جسے لوگ سن کر تم پر مہربان ہوں اور دعائیں دیں اور جو کچھ کہو اس سے لوگ اپنی ضرورت پر مدد لے سکے۔ 30 اور مقدس روح کو رنجیدہ مت کرو۔ خدا نے تم پر روح کو مہربان بنادیا ہے یہ دکھا نے کے لئے کہ وہ صحیح وقت پر تمہیں چھوڑ کر آزاد کر دے۔ 31 کبھی بھی تلخ مزاجی سے پیش نہ آؤ اور نہ غصہ سے پاگل بنو اور کسی بھی وقت غصہ سے مت چلّاؤ اور ایسی باتیں مت کہو جس سے دوسروں کو تکلیف پہنچے۔کبھی بھی برائی نہ کرو۔ 32 ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ مہر بانی اور محبت سے رہو ایک دوسرے کو معاف کر تے رہو جس طرح خدا نے تمہیں مسیح میں معاف کیا ہے۔

Footnotes

  1. افسیوں 4:8 زبور۶۸:۱۸

Unity and Maturity in the Body of Christ

As a prisoner(A) for the Lord, then, I urge you to live a life worthy(B) of the calling(C) you have received. Be completely humble and gentle; be patient, bearing with one another(D) in love.(E) Make every effort to keep the unity(F) of the Spirit through the bond of peace.(G) There is one body(H) and one Spirit,(I) just as you were called to one hope when you were called(J); one Lord,(K) one faith, one baptism; one God and Father of all,(L) who is over all and through all and in all.(M)

But to each one of us(N) grace(O) has been given(P) as Christ apportioned it. This is why it[a] says:

“When he ascended on high,
    he took many captives(Q)
    and gave gifts to his people.”[b](R)

(What does “he ascended” mean except that he also descended to the lower, earthly regions[c]? 10 He who descended is the very one who ascended(S) higher than all the heavens, in order to fill the whole universe.)(T) 11 So Christ himself gave(U) the apostles,(V) the prophets,(W) the evangelists,(X) the pastors and teachers,(Y) 12 to equip his people for works of service, so that the body of Christ(Z) may be built up(AA) 13 until we all reach unity(AB) in the faith and in the knowledge of the Son of God(AC) and become mature,(AD) attaining to the whole measure of the fullness of Christ.(AE)

14 Then we will no longer be infants,(AF) tossed back and forth by the waves,(AG) and blown here and there by every wind of teaching and by the cunning and craftiness of people in their deceitful scheming.(AH) 15 Instead, speaking the truth in love,(AI) we will grow to become in every respect the mature body of him who is the head,(AJ) that is, Christ. 16 From him the whole body, joined and held together by every supporting ligament, grows(AK) and builds itself up(AL) in love,(AM) as each part does its work.

Instructions for Christian Living

17 So I tell you this, and insist on it in the Lord, that you must no longer(AN) live as the Gentiles do, in the futility of their thinking.(AO) 18 They are darkened in their understanding(AP) and separated from the life of God(AQ) because of the ignorance that is in them due to the hardening of their hearts.(AR) 19 Having lost all sensitivity,(AS) they have given themselves over(AT) to sensuality(AU) so as to indulge in every kind of impurity, and they are full of greed.

20 That, however, is not the way of life you learned 21 when you heard about Christ and were taught in him in accordance with the truth that is in Jesus. 22 You were taught, with regard to your former way of life, to put off(AV) your old self,(AW) which is being corrupted by its deceitful desires;(AX) 23 to be made new in the attitude of your minds;(AY) 24 and to put on(AZ) the new self,(BA) created to be like God in true righteousness and holiness.(BB)

25 Therefore each of you must put off falsehood and speak truthfully(BC) to your neighbor, for we are all members of one body.(BD) 26 “In your anger do not sin”[d]:(BE) Do not let the sun go down while you are still angry, 27 and do not give the devil a foothold.(BF) 28 Anyone who has been stealing must steal no longer, but must work,(BG) doing something useful with their own hands,(BH) that they may have something to share with those in need.(BI)

29 Do not let any unwholesome talk come out of your mouths,(BJ) but only what is helpful for building others up(BK) according to their needs, that it may benefit those who listen. 30 And do not grieve the Holy Spirit of God,(BL) with whom you were sealed(BM) for the day of redemption.(BN) 31 Get rid of(BO) all bitterness, rage and anger, brawling and slander, along with every form of malice.(BP) 32 Be kind and compassionate to one another,(BQ) forgiving each other, just as in Christ God forgave you.(BR)

Footnotes

  1. Ephesians 4:8 Or God
  2. Ephesians 4:8 Psalm 68:18
  3. Ephesians 4:9 Or the depths of the earth
  4. Ephesians 4:26 Psalm 4:4 (see Septuagint)