Add parallel Print Page Options

یسوع کی تعلیم اور لوگوں کو صحتیاب کر نا

17 یسوع اور رسول پہا ڑ سے اتر کر نیچے صاف جگہ آئے انکے شاگردوں کی ایک بڑی جماعت وہا ں حاضر تھی لوگوں کا ایک بڑا گروہ یہوداہ کے علا قے سے یروشلم سے اور سا حل سمندر کے صور اور میدان کے علاقوں سے بھی وہا ں آئے۔ 18 وہ سب کے سب یسوع کی تعلیمات کو سننے کیلئے اور بیماریوں سے شفاء پا نے کے لئے آئے تھے۔بدروحوں کے اثرات سے جو لوگ متاثر تھے یسوع نے ان کو شفا ء بخشی۔ 19 سب کے سب لوگ یسوع کو چھو نے کی کو شش کر نے لگے کیوں کہ اس سے ایک طاقت کا اظہار ہو تا تھا اور وہ طاقت تمام بیماروں کو شفا ء بخشتی تھی۔

20 یسوع نے اپنے شاگردوں کو دیکھ کر کہا،

تم غریبوں کو مبارک ہو،
    خدا کی بادشا ہی تمہا ری ہے۔
21 مبارک ہو تم جو ابھی بھو کے ہو،
    کیونکہ تم آسودہ ہو گے
مبارک ہو تم جو ابھی روتے ہو،
    کیونکہ تم ہنسوگے۔

22 “تمہارے ابن آدم کے زمرے میں شامل ہو نے کی وجہ سے لوگ تم سے دشمنی کریں گے اور تمہیں دھتکا ریں گے اور تمہیں ذلیل و رسوا کرینگے اور تمہیں برے لوگ بتائیں گے تب تو تم سب مبارک ہو۔ 23 اس وقت تم خوش ہو جاؤ اور خوشی سے کو دو اچھلو کیوں کہ آسمان میں تم کو اسکا بہت بڑا پھل ملیگا۔ ان لوگوں نے تمہارے ساتھ جیسا سلوک کیا ویسا ہی انکے آباؤ اجداد نے نبیوں کے ساتھ کیا تھا۔

24 “افسوس اے دولت مندو! افسوس!
    تم تو آسودگی و خوشحالی کی زندگی کا مزا چکھے ہو۔
25 افسوس اب اے پیٹ بھرے لوگو!
    کیوں کہ تم بھو کے رہوگے۔
افسوس اے لوگو! جو اب ہنس رہے ہو
    کیونکہ تم رنجیدہ ہو گے اور خوب روؤگے۔

26 “افسوس تم پر جب سب لوگ تمہیں بھلا کہیں کیوں کہ انکے آباؤ اجداد جھوٹے نبیوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا کرتے تھے۔

Read full chapter