Add parallel Print Page Options

یسوع کا اپنے بھا ئی کے درمیان بات چیت کرنا

اس کے بعد یسوع نے ملک گلیل کے اطراف میں سفر کئے یسوع یہوداہ میں سفر کرنا نہیں چا ہتے تھے کیوں کہ وہا ں کے یہودی اسے قتل کر نے کی کوشش میں تھے۔ اور یہودیوں کی پناہوں کی تقریب قریب تھی۔ تب یسوع کے بھا ئیوں نے کہا ، “تو یہ جگہ چھوڑ کر یہوداہ چلے جا تا کہ جو معجزہ تو دکھا تا ہے وہ تمہارے شاگرد بھی دیکھیں۔ اگر کوئی شخص یہ چاہے کہ وہ لوگوں میں پہچانا جائے تو پھر ایسے شخص کو جو کچھ وہ کرتا ہے چھپا نا نہیں چاہئے اپنے آپ کو دنیا کے سامنے ظاہر کرو تاکہ وہ سب تمہارے معجزے دیکھ سکیں۔” حتیٰ کہ یسوع کے بھا ئی کو بھی ان پر یقین نہیں تھا۔

یسوع نے اپنے بھا ئیوں سے کہا ، “ابھی میرے لئے صحیح وقت نہیں آیا لیکن کو ئی بھی وقت تمہارے جانے کے لئے مناسب ہے۔ دنیا تم سے نفرت نہیں کر سکتی وہ مجھ سے نفرت کرتی ہے کیوں کہ میں انکو ان کی برائیاں بتا تا ہوں جو وہ کر تے ہیں۔ اس لئے تم تقریب کے موقع پر جاؤمیں اس بار تقریب پر نہیں آؤنگا کیوں کہ ابھی میرے لئے صحیح موقع نہیں آیا۔” یہ سب کچھ کہنے کے بعد یسوع نے گلیل میں قیام کیا۔

10 اسلئے یسوع کے بھائی انکے کہنے کے مطابق تقریب کے موقع پر جانے کے لئے روانہ ہوئے۔انکے جانے کے بعد یسوع بھی وہاں چلے گئے اس کے بعد انہوں نے اپنے آپ کو ظاہر نہیں کیا۔بلکہ پوشیدہ ہو گئے۔ 11 تقریب کے موقع پر یہودی یسوع کی تلاش میں تھے اور کہہ رہے تھے کہ وہ کہاں ہے ؟

12 وہاں ایک بڑا گروہ لوگوں کا تھا جو خفیہ طور پر یسوع کے بارے میں ہی باتیں کر رہا تھا۔ کچھ لوگوں نے کہا ، “یسوع ایک اچھا آدمی ہے” لیکن دوسروں نے کہا، “نہیں وہ لوگوں کو بے وقوف بنا تا ہے۔” 13 لیکن کسی نے بھی کھلے طور پر یسوع کے سامنے ایسا نہیں کہا کیوں کہ لوگ یہودی قائدین سے ڈر تے تھے۔

یروشلم میں یسوع کی تعلیمات

14 تقریب لگ بھگ آدھی ختم ہو چکی تھی تب یسوع عبادت گاہ میں داخل ہوا اور تعلیم شروع کی۔ 15 یہودی بڑے حیران ہو ئے انہوں نے کہا ، “یہ شخص تو اسکول میں نہیں پڑھا پھر اتنا سب کچھ اس نے کس طرح سیکھا ؟۔”

16 یسوع نے جواب دیا ، “جو کچھ میں تعلیم دیتا ہوں وہ میری اپنی نہیں میری تعلیمات اس کی طرف سے آتی ہیں جس نے مجھے بھیجا ہے۔ 17 اگر کو ئی یہ چاہے کہ وہ وہی کرے جو خدا چاہتا ہے تب وہ جان جائیگا کہ میری تعلیمات خدا کی طرف سے ہیں۔وہ لوگ جان جائیں گے کہ یہ تعلیمات میری اپنی نہیں ہیں۔ 18 کوئی شخص جو اپنے خیالات لوگوں کو بتا تا ہے گویا وہ اپنی عزت بڑھا نے کے لئے کر تا ہے اگر چہ کو ئی شخص جو اسکی عزت بڑھا نے کی کو شش کرے جس نے اسکو بھیجا ہے تو ایسا شخص قابل بھروسہ سچّا ہے۔ اور اس میں کو ئی جھو ٹ نہیں ہے۔ 19 کیا موسٰی نے تم کو شریعت نہیں دی ؟لیکن تم میں سے کسی نے اسکی فرماں برداری نہیں کی تم لوگ مجھے کیوں مارنا چاہتے ہو ؟”

20 لوگوں نے جواب دیا ، “ایک خبیث تم میں آیا ہے اور تمہیں دیوانہ کر دیا ہے ہم تمہیں مار نے کی کو شش نہیں کر رہے ہیں؟”

21 یسوع نے کہا ، “میں نے ایک معجزہ کیا اور تم سب حیران ہو ئے۔ 22 موسٰی نے تمہیں ختنہ کر نے کا قانون دیا لیکن حقیقت میں موسٰی نے تمہیں ختنہ نہیں کر وایا ختنہ کا طریقہ ہم لوگوں سے آیا جو موسٰی سے قبل رہے تھے اس لئے کبھی تم لوگ بچے کی ختنہ سبت کے دن بھی کرتے ہو۔ 23 اس سے ظا ہر ہوتا ہے کہ ایک آدمی سبت کے دن ختنہ کرکے موسٰی کی شریعت کو پورا کرتا ہے اور اگر میں سبت کے دن کسی کو شفاء دیتا ہوں تو پھر کیوں غصہ کرتے ہو ؟ 24 اس قسم کا محاسبہ (جانچنے کا طریقہ )چھوڑ دو راستی سے ہر چیز کا محاسبہ کرو کہ سچ کیا ہے۔”

لوگوں کا مبا حشہ کر نا کہ کیا یسوع ہی مسیح ہے؟

25 تب کچھ لوگو ں نے جو یروشلم میں رہتے تھے کہا ، “یہی وہ شخص ہے جسے مار ڈالنے کے کو شش کی جا رہی ہے؟ 26 لیکن وہ اس جگہ تعلیمات دیتا ہے جہاں اس کو ہر کو ئی دیکھ اور سن سکے۔ مگر کسی نے اسکو تعلیمات دینے سے نہیں رو کا۔ ہو سکتا ہے کہ قائدین نے فیصلہ کیا ہو کہ وہ حقیقت میں مسیح ہے۔ 27 لیکن ہم جانتے ہیں کہ اس کا مکان کہاں ہے اور حقیقی مسیح جب آ ئے گا کو ئی نہ جانے گا کہ وہ کہاں سے آئے گا۔”

28 یسوع اس وقت بھی ہیکل میں تعلیمات دے رہے تھے اس نے کہا، “ہاں تم مجھے جانتے ہو اور یہ بھی جا نتے ہو کہ میں کہاں سے آ یا ہوں لیکن میں اپنی مرضی سے نہیں آیا میں تو خدا کی طرف سے بھیجا گیا ہوں جو سچاّ ہے تم اس کو نہیں جانتے۔ 29 ، “لیکن میں اسے جانتا ہوں کیوں کہ میں اس سے ہوں اور اسی نے مجھے بھیجا ہے۔”

30 جب یسوع نے یہ سب کہا تو لوگوں نے یسوع کو پکڑ نے کی کوشش کی لیکن کوئی بھی یسوع کو چھونے تک کے لا ئق نہ تھا۔اسلئے کہ یسوع کو قتل کر نے کا ابھی صحیح وقت آیا ہی نہیں تھا 31 لیکن بہت سا رے آدمی یسوع پر ایمان لا چکے تھے۔ لوگوں نے کہا ہم اب بھی یسوع کے منتظر ہیں کہ وہ آئے جب وہ آئے گا تو کیا اور معجزے دکھا ئے گا ؟بہ نسبت اس آدمی کے جو دکھا یا تھا۔نہیں! یہی آدمی مسیح ہے۔

یہو دی کا یسوع کو گرفتا ر کر نے کی کوشش کر نا

32 فر یسیوں نے یسوع کے بارے میں ان باتوں کو کہتے ہو ئے سُنا۔ اس لئے کا ہنوں کے رہنما نے اور فریسیوں نے ہیکل کے حفا ظتی دستہ کو یسوع کی گرفتا ری کے لئے بھیجا۔ 33 تب یسوع نے کہا ، “میں کچھ دیر تم لوگوں کے ساتھ رہوں گا اس کے بعد میں اس کے پاس جا ؤں گا جس نے مجھے بھیجا ہے۔ 34 تم مجھے تلا ش کرو گے لیکن مجھے نہیں پا ؤگے۔ اور میں جہاں بھی ہوں وہاں تم نہیں آسکو گے۔”

35 یہودیوں نے ایک دوسرے سے پوچھا ، “آ خر یہ آدمی کہاں جا ئے گا جسے ہم نہ پا سکیں گے کیا یہ آدمی یو نان کے شہروں کو جا ئے گا جہاں ہما رے لوگ رہتے ہیں؟ کیا وہ یونان جائے گا جہاں ہمارے لوگ ہیں۔کیا وہ ہما رے لوگوں کو یونان میں تعلیم دیگا۔ 36 یہ آدمی کہتا ہے کہ تم لوگ مجھے تلاش کرو گے لیکن پا نہ سکو گے اور یہ بھی کہتا ہے جہاں میں ہوں وہا ں تم نہیں آسکو گے۔ اس کے ایسا کہنے کا کیا مطلب ہے ؟”

مقدس روح کے بارے میں یسوع کی باتیں

37 تقریب کا آخر دن جو اہم دن تھا آگیا۔اس دن یسوع نے کھڑے ہو کر لوگوں سے بلند آواز میں کہا، “جو بھی پیاسا ہے اس کو میرے پاس آ نے دو کہ اس کی پیاس بجھے۔ 38 جو آدمی مجھ پر ایمان لا ئے گا اس کے دل سے آب حیات بہے گا۔ ایسا صحیفوں میں لکھا ہے۔” 39 یسوع نے یہ بات مقدس روح کے بارے میں کہی کیوں کہ یہ روح اب تک نازل نہیں ہو ئی تھی۔ کیوں کہ یسوع کی اب تک موت نہیں ہوئی تھی اور اسے جلا ل کے ساتھ اٹھا یا نہیں گیاتھا۔ لیکن بعد میں جو لوگ یسوع پر ایمان لا ئیں گے ان پر روح نا زل ہو گی۔

لوگوں کا یسوع کے بارے میں بحث و مباحشہ کرنا

40 جب لوگوں نے یہ باتیں سنی تو کہا ، “یہ آدمی سچ مچ نبی ہے۔”

41 دوسروں نے کہا ، “یہ مسیح ہے” کچھ اور لوگوں نے کہا ، “مسیح گلیل سے نہیں آئیگا۔ 42 صحیفوں میں ہے کہ مسیح داؤد کے خا ندان سے ہوگا اور صحیفہ کہتا ہے بیت اللحم سے آئیگا جہاں داؤد رہتا تھا۔” 43 اس طرح لوگوں نے یسوع کے متعلق آپس میں کسی بات پر اتفاق نہیں کیا۔ 44 کچھ لوگ یسوع کو گرفتار کر نا چا ہتے تھے لیکن کوئی بھی ایسا نہ کر سکا۔

یہودی قائدین کا یسوع پر ایمان نہ لا نا

45 لہٰذا ہیکل کے حفاظتی دستہ کا ہنوں کے رہنما اور کاہنوں و فریسیوں کے پاس واپس گیا اور فریسیوں اور کاہنوں نے پو چھا، “تم نے یسوع کو کیوں نہیں پکڑا ؟”

46 ہیکل کے حفاظتی دستہ نے جواب دیا، “اس نے ایسی باتیں کہیں جو کسی انسان نے آج تک نہیں کہیں۔”

47 فریسیوں نے کہا، “یسوع نے تمہیں بھی گمراہ کر دیا۔ 48 کیا کوئی سردار اس پر ایمان لا یا ہے یا نہیں۔ کیا کوئی فریسیوں میں ایمان لائے ہیں ؟ نہیں۔ 49 مگر وہ لوگ جو شریعت سے واقف نہیں وہ خدا کے لعنتی ہیں۔”

50 لیکن نیکو دیمس جو ان میں سے تھا اور اس کا تعلق جماعت سے ہی تھا۔ وہی ایک ایسا تھا جو یسوع کو پہلے ہی دیکھ چکا تھا کہا۔ 51 ، “ہماری شریعت یہ اجا زت نہیں دیتی کہ کسی شخص کو اس وقت تک مجرم نہ ما نیں جب تک یہ نہ جان لیں کہ وہ کیا کہتا ہے جب تک ہمیں یہ نہ معلوم ہو کہ اس نے کیا کیا ہے۔”

52 یہودی سردار نے کہا ، “کیا تمہارا تعلق بھی گلیل سے ہے۔ صحیفوں میں تلا ش کرو تب تمہیں معلوم ہوگا کہ کو ئی بھی نبی گلیل سے نہیں آئے گا۔”

عورت کا زنا کا ری میں پکڑا جانا

53 تمام یہودی سردار نکلے اور گھر کو روانہ ہوئے۔

( بہترین و قدیم یو حنا کے یونانی نسخوں میں آیت نمبر ۱۱:۸-۵۳:۷نہیں ہیں)

Jesus Goes to the Festival of Tabernacles

After this, Jesus went around in Galilee. He did not want[a] to go about in Judea because the Jewish leaders(A) there were looking for a way to kill him.(B) But when the Jewish Festival of Tabernacles(C) was near, Jesus’ brothers(D) said to him, “Leave Galilee and go to Judea, so that your disciples there may see the works you do. No one who wants to become a public figure acts in secret. Since you are doing these things, show yourself to the world.” For even his own brothers did not believe in him.(E)

Therefore Jesus told them, “My time(F) is not yet here; for you any time will do. The world cannot hate you, but it hates me(G) because I testify that its works are evil.(H) You go to the festival. I am not[b] going up to this festival, because my time(I) has not yet fully come.” After he had said this, he stayed in Galilee.

10 However, after his brothers had left for the festival, he went also, not publicly, but in secret. 11 Now at the festival the Jewish leaders were watching for Jesus(J) and asking, “Where is he?”

12 Among the crowds there was widespread whispering about him. Some said, “He is a good man.”

Others replied, “No, he deceives the people.”(K) 13 But no one would say anything publicly about him for fear of the leaders.(L)

Jesus Teaches at the Festival

14 Not until halfway through the festival did Jesus go up to the temple courts and begin to teach.(M) 15 The Jews(N) there were amazed and asked, “How did this man get such learning(O) without having been taught?”(P)

16 Jesus answered, “My teaching is not my own. It comes from the one who sent me.(Q) 17 Anyone who chooses to do the will of God will find out(R) whether my teaching comes from God or whether I speak on my own. 18 Whoever speaks on their own does so to gain personal glory,(S) but he who seeks the glory of the one who sent him is a man of truth; there is nothing false about him. 19 Has not Moses given you the law?(T) Yet not one of you keeps the law. Why are you trying to kill me?”(U)

20 “You are demon-possessed,”(V) the crowd answered. “Who is trying to kill you?”

21 Jesus said to them, “I did one miracle,(W) and you are all amazed. 22 Yet, because Moses gave you circumcision(X) (though actually it did not come from Moses, but from the patriarchs),(Y) you circumcise a boy on the Sabbath. 23 Now if a boy can be circumcised on the Sabbath so that the law of Moses may not be broken, why are you angry with me for healing a man’s whole body on the Sabbath? 24 Stop judging by mere appearances, but instead judge correctly.”(Z)

Division Over Who Jesus Is

25 At that point some of the people of Jerusalem began to ask, “Isn’t this the man they are trying to kill?(AA) 26 Here he is, speaking publicly, and they are not saying a word to him. Have the authorities(AB) really concluded that he is the Messiah?(AC) 27 But we know where this man is from;(AD) when the Messiah comes, no one will know where he is from.”

28 Then Jesus, still teaching in the temple courts,(AE) cried out, “Yes, you know me, and you know where I am from.(AF) I am not here on my own authority, but he who sent me is true.(AG) You do not know him, 29 but I know him(AH) because I am from him and he sent me.”(AI)

30 At this they tried to seize him, but no one laid a hand on him,(AJ) because his hour had not yet come.(AK) 31 Still, many in the crowd believed in him.(AL) They said, “When the Messiah comes, will he perform more signs(AM) than this man?”

32 The Pharisees heard the crowd whispering such things about him. Then the chief priests and the Pharisees sent temple guards to arrest him.

33 Jesus said, “I am with you for only a short time,(AN) and then I am going to the one who sent me.(AO) 34 You will look for me, but you will not find me; and where I am, you cannot come.”(AP)

35 The Jews said to one another, “Where does this man intend to go that we cannot find him? Will he go where our people live scattered(AQ) among the Greeks,(AR) and teach the Greeks? 36 What did he mean when he said, ‘You will look for me, but you will not find me,’ and ‘Where I am, you cannot come’?”(AS)

37 On the last and greatest day of the festival,(AT) Jesus stood and said in a loud voice, “Let anyone who is thirsty come to me and drink.(AU) 38 Whoever believes(AV) in me, as Scripture has said,(AW) rivers of living water(AX) will flow from within them.”[c](AY) 39 By this he meant the Spirit,(AZ) whom those who believed in him were later to receive.(BA) Up to that time the Spirit had not been given, since Jesus had not yet been glorified.(BB)

40 On hearing his words, some of the people said, “Surely this man is the Prophet.”(BC)

41 Others said, “He is the Messiah.”

Still others asked, “How can the Messiah come from Galilee?(BD) 42 Does not Scripture say that the Messiah will come from David’s descendants(BE) and from Bethlehem,(BF) the town where David lived?” 43 Thus the people were divided(BG) because of Jesus. 44 Some wanted to seize him, but no one laid a hand on him.(BH)

Unbelief of the Jewish Leaders

45 Finally the temple guards went back to the chief priests and the Pharisees, who asked them, “Why didn’t you bring him in?”

46 “No one ever spoke the way this man does,”(BI) the guards replied.

47 “You mean he has deceived you also?”(BJ) the Pharisees retorted. 48 “Have any of the rulers or of the Pharisees believed in him?(BK) 49 No! But this mob that knows nothing of the law—there is a curse on them.”

50 Nicodemus,(BL) who had gone to Jesus earlier and who was one of their own number, asked, 51 “Does our law condemn a man without first hearing him to find out what he has been doing?”

52 They replied, “Are you from Galilee, too? Look into it, and you will find that a prophet does not come out of Galilee.”(BM)


[The earliest manuscripts and many other ancient witnesses do not have John 7:53—8:11. A few manuscripts include these verses, wholly or in part, after John 7:36, John 21:25, Luke 21:38 or Luke 24:53.]

53 Then they all went home,

Footnotes

  1. John 7:1 Some manuscripts not have authority
  2. John 7:8 Some manuscripts not yet
  3. John 7:38 Or me. And let anyone drink 38 who believes in me.” As Scripture has said, “Out of him (or them) will flow rivers of living water.”