Add parallel Print Page Options

خداوند کا پیغامِ آزا دی

61 “خداوند میرے آقا کی روح مجھ پر ہے۔کیوں کہ اسنے مجھے مسح کیا تا کہ میں حلیموں کو خوشخبری سنا سکوں۔اس نے مجھے شکستہ دلوں کو تسلی دینے کے لئے بھیجا ہے۔ اس نے مجھے قیدیوں کی رہا ئی اور اسیروں کے لئے آزادی کا اعلان کرنے کے لئے بھیجا ہے۔ اس نے مجھے یہ اعلان کر نے کے لئے بھیجا ہے جو کہ وہ وقت آچکا ہے جب خداوند اپنا رحم و کرم ظاہر کرے گا ،بدکاروں کو سزادے گا۔اس نے مجھے ان تمام کوتسلی دینے کیلئے بھیجا ہے جو ماتم کر رہے ہیں۔ وہ چاہتا ہے کہ میں صیون کے ان لوگوں کی مدد کروں جو دکھی ہیں۔میں ان لوگوں کو ان کے سرو ں سے راکھ کو ہٹانے کیلئے تاج دوں گا۔میں ان لوگوں کے لئے غموں کو ہٹانے کیلئے خوشی کا تیل دوں گا اور ان کے غمزدہ روح کو ہٹانے کیلئے جشن کا لباس دو ں گا۔ وہ لوگ خداوند کا جلال ظاہر کرنے کیلئے خداوند کا لگا یا ہوا نجات کا درخت کہلا ئے گا۔

“اس وقت ان قدیم شہروں کو جنہیں اجاڑ دیا گیا تھا دوبارہ بسا یا جا ئے گا۔ان شہروں کو ویسے ہی بنادیا جا ئے گا جیسے وہ آغاز میں تھے۔ وہ شہر جنہیں بر سو ں پہلے اجاڑدیا گیا تھا اسے پھر سے مرمت کئے جا ئیں گے۔

“پھر تمہا رے غیر ملکی تمہا رے پاس آئیں گے اور تمہا ری بھیڑیں اور بکریاں چرایا کریں گے۔انکی اولاد تمہا رے کھیتوں اور تمہا رے تاکستانوں میں کام کیا کریں گی۔ تم خداوند کے کا ہن کہلاؤگے۔ تم ہمارے خدا کے خادم کہلا ؤ گے۔زمین کی سبھی قوموں سے آئے ہو ئے مال کو حاصل کرو گے اور شادماں ہو گے اور تمہیں اس بات کا فخر ہو گا کہ وہ مال تمہا را ہے۔

“پچھلے وقتوں میں لوگ تمہیں شرمندہ کر تے تھے ، اور تمہا رے بارے میں بری بری باتیں بو لا کر تے تھے۔ اس لئے تمہیں اپنی زمین میں دوسرے لوگوں سے دوگناہ حصہ حاصل ہو گا۔تم ایسی خوشی پا ؤ گے جس کی انتہا نہیں۔ “کیوں کہ میں خداوند ہوں، اور انصاف کو عزیز رکھتا ہوں۔ مجھے غارت گری اور ظلم سے نفرت ہے۔اس لئے لوگوں کو جو انہیں ملنا چا ہئے وہ اسے میں وفاداری سے دو ں گا۔ میں اپنے لوگوں کے ساتھ ابدی معاہدہ کرو ں گا۔ ان کی نسلیں ساری قوموں میں جانی جا ئیں گی۔ کو ئی بھی شخص جو ان لوگوں کو دیکھے گا توکہیگا کہ خداوند نے انہیں فضل بخشا ہے۔”

خدا کا خادم نجات لا تا ہے

10 “میں خداوند کی وجہ سے بہت شادمان ہوں۔
    میری جان میرے خدا میں بہت مسرور ہے۔
کیوں کہ اس نے مجھے نجات کے کپڑے پہنا ئے۔
    اس نے راستبازی کی خلعت سے مجھے ملبوس کیا۔
جس طرح سے دلہا پھولوں کے بارے میں اپنے آپ کو آراستہ کرتا ہے
    اور دلہن اپنے زیوروں سے اپنا سنگار کرتی ہے۔
11 زمین پودوں کو اگاتی ہے۔
    لوگ باغیچوں میں بیج ڈالتے ہیں اور وہ باغیچہ ان بیجوں کو اگاتا ہے۔
ویسے ہی خداوند میرا مالک تمام قو موں کے آگے راستی اور ستائش کو اگا ئے گا۔”