Add parallel Print Page Options

یہ پیغام خداوند کا ہے۔

“اے اسرائیل! اگر تم لوٹ آنا چا ہو،
    تو میرے پاس آؤ۔
اور اپنی مورتیوں کو میری نظرو ں سے دور کرو
    تم آوارہ نہ ہو گے۔
اور اگر تم سچا ئی اور عدالت
    اور صداقت سے زندہ خداوند کی قسم کھا ؤ
تو قو میں اس کے سبب سے اپنے آپ کو مبارک کہیں گی۔
    اور اس پر فخر کریں گی۔”

یہودا ہ ملک کے لوگو ں اور اسرائیل کے لوگو ں سے خداوند جو کہتا ہے وہ یہ ہے:

“کھیتو ں میں ہل چلا ؤ،
    لیکن کانٹوں میں بیج نہ بویا کرو۔
خداوند کے لوگ بنو،
    اپنے دل کو بد لو
یہودا ہ اور یروشلم کے باشندو، اگر تم نہیں بدلے
    تو میں بہت غضبنالک ہوؤں گا۔
میرا قہر آگ کی مانند پھیلے گا۔ اور میرا غضب تمہیں جلا دے گا،
    اور کو ئی شخص اس آگ کو بجھا نہیں پا ئے گا۔
یہ کیوں ہو گا؟
    کیوں کہ تم نے برے کام کئے ہیں۔”

شمال سے تبا ہی

“یہودا ہ کے لوگوں میں اس پیغام کا اظہار کرو

اور یروشلم میں رہ رہے لوگوں سے کہو،
    ’سارے ملک میں بگل پھونکو۔
بلند آواز سے چلا ؤ اور کہو،
    ’ ایک ساتھ آؤ
    اور اپنی حفاظت کے لئے قلعہ دار شہروں میں چلو۔‘
تم صیون ہی میں جھنڈا کھڑا کرو۔
    اپنی زندگی کے لئے بھا گو، دیر نہ کرو۔
یہ اس لئے کرو کہ میں شمال سے تبا ہی
    اور بد نصیبی لا رہا ہو ں۔”
“شیر ببر ” جھاڑیوں سے نکلا ہے
    اور قوموں کو ہلاک کرنے وا لا نکل پڑا ہے۔
    وہ تمہا رے ملک کو نیست و نابود کر نے کے لئے اپنا گھر چھوڑ چکا ہے۔
تمہا رے شہر ویران ہوں گے۔
    ان میں رہنے وا لا کو ئی شخص نہیں بچے گا۔
اس لئے ٹاٹ اوڑھ کر چھاتی پیٹو اور ماتم کرو کیو ں؟
    کیوں کہ خداوند کا قہر ہم پر شدید ہے۔”
یہ پیغام خداوند کا ہے، “اس وقت یوں ہوگا کہ
    بادشاہ اور امراء حوصلہ کھو بیٹھیں گے،
کاہن ڈریں گے،
    نبیوں کے دل دہلیں گے۔”

10 تب میں نے یعنی یرمیاہ نے کہا، “اوہ میرے مالک خدا وند! تم نے لوگوں کو دھو کہ دیا اور تم نے یروشلم سے چالبازی کی۔ تو نے ان سے کہا، ’ تم سلامت رہو گے۔‘ حالانکہ تلوار انکی گردن پر وار کرنے ہی والا ہے۔”

11 اس وقت ایک پیغام

    یہوداہ اور یروشلم کے لوگوں کو دیا جائے گا:
“سنسان پہاڑیوں کی چوٹی پر سے
    گرم آندھی میرے لوگوں کی طرف چل رہی ہے۔
یہ ہوا اناج کو اُسانے
    اور صاف کرنے کے لئے نہیں ہے۔
12 یہ اس سے زیادہ زور دار ہوا ہے
    جو میرے لئے بہہ رہی ہے۔
اب میں یہوداہ کے لوگوں کے خلاف
    اپنا فیصلہ سناؤں گا۔”
13 دیکھو! دشمن گھٹا کی طرح اٹھ رہا ہے۔
    اس کی رتھ گرد باد کی مانند ہیں۔
    اس کے گھو ڑے عقابوں سے تیز تر ہیں۔
یہ ہم سب کے لئے برا ہوگا،
    ہم برباد ہوجائیں گے۔

14 اے یروشلم کے لوگو!
    اپنے دلوں سے برائی کو دھو ڈا لو،
تاکہ تم بچ سکو
    اپنے برے منصوبوں پر اڑنا بند کرو۔
15 دان کے ایلچی کی آواز
    جو وہ بولتا ہے، توجہ سے سنو۔
کوئی افرائیم کی پہاڑی سے
    بری خبر لا رہا ہے۔
16 “قوموں کو خبر دو۔
    دیکھو یروشلم کی بابت منادی کرو کہ
محاصرہ کرنے والے دور کے ملک سے آتے ہیں۔
    اور یہوداہ کے شہروں کے مقابل للکاریں گے۔
17 دشمنو ں نے یروشلم کو ایسے گھیرا ہے
    جیسے کھیت کی حفاظت کرنے والے لوگ ہوں۔
اے یہوداہ! تم میرے خلاف گئے
    اس لئے تمہارے خلاف دشمن آرہے ہیں۔”
یہ پیغام خدا وند کا ہے۔

18 “جس طرح تم رہے اور تم نے گناہ کیا
    اسی وجہ سے تم پر یہ مصیبت آئی۔
یہ تمہارے گناہ ہی ہیں جس نے زندگی کو اتنا مشکل بنا یا ہے۔
    یہ تمہارا گناہ ہی ہے جس نے اس مصیبت کو لایا جو تمہارے دل کو گہرا گھاؤ دیا۔”

یرمیاہ کی پکار

19 آہ! میرا دکھ اور میری پریشانی میرے پیٹ میں درد کر رہی ہے۔
    میرا دل دھڑک رہا ہے۔
ہائے! میں اتنا خوفزدہ ہوں کہ
    میرا دل میرے اندر تڑپ رہا ہے۔
میں چپ نہیں بیٹھ سکتا کیوں؟ کیوں کہ میں نے بگل کی آواز سنی ہے۔
    بگل فوج کو جنگ کے لئے بلا رہا ہے۔
20 تباہی کے پیچھے تباہی آتی ہے۔
    پورا ملک فنا ہو گیا ہے۔
اچانک میرے خیمے نیست و نابود کر دیئے گئے ہیں،
    میرے پردے پھاڑ دیئے گئے ہیں۔
21 اے خدا وند! میں کب تک جنگ کا جھنڈا دیکھوں گا؟
    جنگ کی بگل کو کتنی بار سنوں گا؟

22 خدا وند نے کہا، “میرے لوگ احمق ہیں
    وہ مجھے نہیں جانتے وہ بے وقوف بچے ہیں۔
وہ سمجھتے نہیں وہ گناہ کرنے میں ماہر ہیں،
    لیکن وہ اچھا کرنا نہیں جانتے۔”

تباہی آرہی ہے

23 میں نے زمین کو دیکھا۔
    زمین خالی تھی اس پر کچھ بھی نہیں تھا۔
میں نے آسمان کو دیکھا،
    اور اس کی روشنی چلی گئی تھی۔
24 میں نے پہاڑوں پر نظر ڈا لی،
    اور وہ کانپ رہے تھے۔
    سبھی پہاڑیاں لڑ کھڑا رہی تھیں۔
25 میں نے چاروں طرف دیکھا، لیکن وہاں کوئی بھی نہیں تھا
    سارے پرندے اڑ چکے تھے۔
26 پھر میں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہوں کہ زر خیز زمین بیابان ہو گئی
    اور اس کے سب شہر خدا وند کی حضوری
    اور اس کے قہر کی شدت سے بر باد ہوگئے۔

27 خدا وند فرماتا ہے:
“سارا ملک غیر آباد ہو جائے گا
    لیکن میں اسے پوری طرح بر باد نہیں کروں گا۔
28 اس لئے سارے ملک روئیں گے
    اور آسمان تاریک ہوجائے گا۔
میں نے کہہ دیا ہے۔ میں سختی کم نہیں کروں گا۔
    میں فیصلہ کر چکا ہوں میں اپنا ذہن نہیں بدلوں گا۔”

29 گھوڑ سواروں اور تیر اندازوں کے شور سے
    تمام شہری بھاگ جائیں گے۔
وہ گھنے جنگلوں میں جا گھسیں گے
    اور چٹا نوں پر چڑھ جائیں گے۔
سب شہر ترک کئے جائیں گے
    اور کوئی آدمی ان میں نہ رہے گا۔

30 تب اے غارت شدہ!
    تم کیا کرو گی؟
اگر چہ تم لال لباس کیوں پہنے،
    قیمتی زیوروں سے آراستہ کیوں ہوئے
تم اپنی آنکھوں میں سرمہ کیوں لگائے؟
    تمہارا یہ سنگار بیکار ہے
کیوں کہ تمہارے عاشق تم کو رد کردیں گے۔
    وہ تمہاری جان کے طا لب ہوں گے۔
31 میں ایک چیخ سنتا ہوں جو اس عورت کی چیخ کی طرح ہے جو بچہ پیدا کر رہی ہو۔
    یہ چیخ اس عورت کی طرح ہے جو پہلے بچہ کو جنم دے رہی ہو۔
    یہ دخترِ صیّون کی چیخ کی طرح ہے۔
وہ اپنے ہاتھوں کو ہلا رہی ہے، کہہ رہی ہے،
    “مدد کرو! میں تھکی ماندی ہوں
    اور میرے قاتل میرے چاروں جانب ہیں۔”

“If you, Israel, will return,(A)
    then return to me,”
declares the Lord.
“If you put your detestable idols(B) out of my sight
    and no longer go astray,
and if in a truthful, just and righteous way
    you swear,(C) ‘As surely as the Lord lives,’(D)
then the nations will invoke blessings(E) by him
    and in him they will boast.(F)

This is what the Lord says to the people of Judah and to Jerusalem:

“Break up your unplowed ground(G)
    and do not sow among thorns.(H)
Circumcise yourselves to the Lord,
    circumcise your hearts,(I)
    you people of Judah and inhabitants of Jerusalem,
or my wrath(J) will flare up and burn like fire(K)
    because of the evil(L) you have done—
    burn with no one to quench(M) it.

Disaster From the North

“Announce in Judah and proclaim(N) in Jerusalem and say:
    ‘Sound the trumpet(O) throughout the land!’
Cry aloud and say:
    ‘Gather together!
    Let us flee to the fortified cities!’(P)
Raise the signal(Q) to go to Zion!
    Flee for safety without delay!
For I am bringing disaster(R) from the north,(S)
    even terrible destruction.”

A lion(T) has come out of his lair;(U)
    a destroyer(V) of nations has set out.
He has left his place
    to lay waste(W) your land.
Your towns will lie in ruins(X)
    without inhabitant.
So put on sackcloth,(Y)
    lament(Z) and wail,
for the fierce anger(AA) of the Lord
    has not turned away from us.

“In that day,” declares the Lord,
    “the king and the officials will lose heart,(AB)
the priests will be horrified,
    and the prophets will be appalled.”(AC)

10 Then I said, “Alas, Sovereign Lord! How completely you have deceived(AD) this people and Jerusalem by saying, ‘You will have peace,’(AE) when the sword is at our throats!”

11 At that time this people and Jerusalem will be told, “A scorching wind(AF) from the barren heights in the desert blows toward my people, but not to winnow or cleanse; 12 a wind(AG) too strong for that comes from me. Now I pronounce my judgments(AH) against them.”

13 Look! He advances like the clouds,(AI)
    his chariots(AJ) come like a whirlwind,(AK)
his horses(AL) are swifter than eagles.(AM)
    Woe to us! We are ruined!(AN)
14 Jerusalem, wash(AO) the evil from your heart and be saved.(AP)
    How long(AQ) will you harbor wicked thoughts?
15 A voice is announcing from Dan,(AR)
    proclaiming disaster from the hills of Ephraim.(AS)
16 “Tell this to the nations,
    proclaim concerning Jerusalem:
‘A besieging army is coming from a distant land,(AT)
    raising a war cry(AU) against the cities of Judah.(AV)
17 They surround(AW) her like men guarding a field,
    because she has rebelled(AX) against me,’”
declares the Lord.
18 “Your own conduct and actions(AY)
    have brought this on you.(AZ)
This is your punishment.
    How bitter(BA) it is!
    How it pierces to the heart!”

19 Oh, my anguish, my anguish!(BB)
    I writhe in pain.(BC)
Oh, the agony of my heart!
    My heart pounds(BD) within me,
    I cannot keep silent.(BE)
For I have heard the sound of the trumpet;(BF)
    I have heard the battle cry.(BG)
20 Disaster follows disaster;(BH)
    the whole land lies in ruins.(BI)
In an instant my tents(BJ) are destroyed,
    my shelter in a moment.
21 How long must I see the battle standard(BK)
    and hear the sound of the trumpet?(BL)

22 “My people are fools;(BM)
    they do not know me.(BN)
They are senseless children;
    they have no understanding.(BO)
They are skilled in doing evil;(BP)
    they know not how to do good.”(BQ)

23 I looked at the earth,
    and it was formless and empty;(BR)
and at the heavens,
    and their light(BS) was gone.
24 I looked at the mountains,
    and they were quaking;(BT)
    all the hills were swaying.
25 I looked, and there were no people;
    every bird in the sky had flown away.(BU)
26 I looked, and the fruitful land was a desert;(BV)
    all its towns lay in ruins(BW)
    before the Lord, before his fierce anger.(BX)

27 This is what the Lord says:

“The whole land will be ruined,(BY)
    though I will not destroy(BZ) it completely.
28 Therefore the earth will mourn(CA)
    and the heavens above grow dark,(CB)
because I have spoken and will not relent,(CC)
    I have decided and will not turn back.(CD)

29 At the sound of horsemen and archers(CE)
    every town takes to flight.(CF)
Some go into the thickets;
    some climb up among the rocks.(CG)
All the towns are deserted;(CH)
    no one lives in them.

30 What are you doing,(CI) you devastated one?
    Why dress yourself in scarlet
    and put on jewels(CJ) of gold?
Why highlight your eyes with makeup?(CK)
    You adorn yourself in vain.
Your lovers(CL) despise you;
    they want to kill you.(CM)

31 I hear a cry as of a woman in labor,(CN)
    a groan as of one bearing her first child—
the cry of Daughter Zion(CO) gasping for breath,(CP)
    stretching out her hands(CQ) and saying,
“Alas! I am fainting;
    my life is given over to murderers.”(CR)