Add parallel Print Page Options

وہ کہتا ہے

اے میری بہن ! میری دلہن ! میں اپنے باغ میں آیا ہوں۔
    میں نے اپنا لوبان مسالہ سمیت جمع کر لیا
میں نے شہد چھتے سمیت کھا لیا۔
    میں نے اپنی مئے دودھ سمیت پی لی۔

عورتیں محبوب سے کہتی ہیں

اے دوستو! کھا ؤ پیو!
    ہاں اے میرے دوستو، پیار کے نشے میں رہو۔

وہ کہتی ہے

میں سو تی ہو ں
    لیکن میرا دل جاگتا ہے
میرے محبوب کی آوا ز ہے جو کھٹکھٹا تا اور کہتا ہے،
    “میرے لئے دروازہ کھول میری محبو بہ،مری معشوقہ!میری پیاری کبوتری !میری پاکیزہ !
    کیوں کہ میرا سر شبنم سے تر ہے۔
    اور میری زلفیں رات کی بوندو ں سے بھری ہیں۔ ”
“میں نے اپنا کپڑا اتار دیا ہے۔
    میں اسے پھر سے پہننا نہیں چا ہتی ہوں
میں اپنے پا ؤں دھو چکی ہو ں
    پھر سے اسے میلا کرنا نہیں چا ہتی ہو ں۔”
میرے محبوب نے اپنا ہا تھ سوراخ سے اندر کیا ہے
    اور میرے دل و جگر میں اس کے لئے جنبش ہو ئی۔
میں اپنے محبوب کے لئے دروازہ کھولنے کے لئے اٹھ جا تی ہوں
    اور میرے ہا تھو ں سے مُرٹپکا
    اور میری انگلیو ں سے رقیق مُر ٹپکا اور تالا کے دستوں پر پڑا۔
اپنے محبوب کے لئے میں نے دروازہ کھول دیا
    لیکن میرا محبوب تب تک جا چکا تھا!
جب وہ چلا گیا
    تو جیسے میری جان ہی نکل گئی۔
میں اسے ڈھونڈ تی پھری
    لیکن میں نے اسے نہیں پایا
میں اسے پکارتی پھری
    لیکن اس نے مجھے جواب نہیں دیا۔
شہر کی دیواروں کے پہرے داروں نے مجھے پکڑا۔
    انہو ں نے مجھے مارا
    اور گھا ئل کیا۔
شہر پناہ کے محافظوں نے
    میری چادر مجھ سے چھین لی۔
اے یروشلم کی بیٹیو!
    میری تم سے التجا ہے کہ اگر تم میرے محبوب کو پا جا ؤ تو اس کو بتا دینا کہ میں اس کی محبت کی بھو کی ہوں۔

یروشلم کی عورتوں کا اس کو جواب

کیا تیرا محبوب دوسرے محبوب سے افضل ہے ؟ اے عورتوں میں سب سے جمیلہ!
کیا تیرا عاشق دوسرے عاشقوں سے افضل ہے ؟
    کیا اس لئے تو ہم سے ایسی قسم لیتی ہے ؟

یروشلم کی عورتوں کو اس کا جواب

10 میرا محبوب سرخ وسفید ہے۔
    وہ دس ہزار میں ممتاز ہے۔
11 اس کا ماتھا خالص سونے جیسا،
    اس کے گھنگھر یالے بال کوّے سے کا لے اور بہت خوبصورت ہیں۔
12 اس کی آنکھیں ان کبوتروں کی مانند ہیں
    جو دودھ کے تا لاب میں نہا ئی ہو ،
    اس کی آنکھ جڑے ہو ئے نگ کی مانند ہے۔
13 اس کے رخسار مسالوں کے باغ
    اور عطر بنانے کے پھو لوں کے بستر کی طرح ہیں۔
اس کے ہونٹ سوسن ( لی لی ) کے جیسےہیں۔
    جن سے رقیق لوبان ٹپکتا ہے۔
14 اسکے باز و پکھراج
    اور قیمتی پتھروں سے بھرے ہو ئے سو نے کی چھڑوں کی طرح ہیں۔
اس کا جسم چمکا ئے ہو ئے ہا تھی دانت کی طرح ہے
    جن میں نیلم جڑا ہوا ہو۔
15 اس کی ٹانگیں
    سونے کے صحن پر سنگ مر مر کے ستون ہیں۔
وہ دیکھنے میں لبنان
    اور خوبی میں رشک سرو ہے۔
16 ہاں! اے یروشلم کی عورتو!
    اس کا منہ تمام سے شیریں انگیز ہے۔
وہ میرا محبوب ہے ،
    وہ میری پیاری ہے۔