Add parallel Print Page Options

24 “خدا قادر مطلق کیوں جانتا ہے کہ لوگوں پر بری چیزیں کب ہونگی۔
    لیکن اس کے ماننے والے نہیں کہہ سکتے ہیں کہ وہ کب اس کے بارے میں کچھ کرنے جا رہا ہے۔”

“لوگ اپنی جائیداد کی حدود کے نشان کو اپنے پڑوسی کی زمین کو زیادہ لینے کے لئے کھسکا دیتے ہیں۔
    وہ بھیڑوں کے جھنڈ کو چرا لیتے ہیں۔ اور دوسری گھاس کے میدان میں ہانک دیتے ہیں۔
یتیم بچّوں کے گدھے کو وہ چرا لے جاتے ہیں۔ بیوہ کی گائے کو وہ کھول کر لے جاتے ہیں۔
    جب تک کہ وہ انکا قرض ادا نہیں کر دیتی ہے۔ شریر لوگ شیر خوار بچے کو اسکی ماں سے چھین لیتے ہیں۔
    وہ غریب کے بچے کو قرض کی ضمانت کے طور پر لے جاتے ہیں۔
وہ غریبوں کو مجبور کرتے ہیں کہ وہ بغیر گھر کے ایک جگہ سے دوسري جگہ بھٹکتے پھریں۔
    غریب لوگوں کو شریر لوگوں سے اپنے آپ کو چھپا نے کے لئے مجبور کیا جاتا ہے۔

“غریب لوگ جنگلی گدھوں کی طرح بیا بان میں اپنی خوراک کی تلاش میں بھٹکتے ہیں۔
    وہ صبح سویرے خوراک کی تلاش میں اٹھتے ہیں۔ وہ لوگ اپنے بچوں کا کھا نا حاصل کر نے کے لئے دیر شام تک کام کرتے ہیں۔
غریب لوگوں کو دیر رات تک فصلوں کو کاٹنے اور پیالوں کو کھیت میں جمع کر نے کے لئے کام کرنا ہوگا۔
    ان کو امیر لوگوں کے لئے کام کرنا ہوگا۔ انکے تاکستانوں میں انگور اکٹھا کر نا ہوگا۔
بنا کپڑوں کے انہوں نے اپنی راتیں بتائيں۔
    انکے پاس سردی کے موسم میں خود کو ڈھکنے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے۔
8-9 وہ پہاڑوں پر بارش سے بھیگ جاتے ہیں
    اور پناہ کی کمی کی وجہ سے چٹان سے لپٹ جاتے ہیں۔
10 کپڑوں کی کمی کی وجہ سے غریب لوگ ننگا بدن کام کرنے کے لئے جاتے ہیں۔
    وہ شریر لوگوں کے لئے اناجوں کے ڈھیروں کو اٹھا تے ہیں۔ لیکن وہ اب بھی بھوکے رہتے ہیں۔
11 وہ لوگ زیتون کو تیل نکالنے کے لئے پیستے ہیں۔
    وہ اسے مئے کے کو لہو میں روند تے ہیں لیکن پھر بھی پیاسے رہتے ہیں۔
12 مرتے ہو ئے لوگ جو آہیں بھر تے ہیں ، شہر میں سُنائی دیتی ہیں۔
    ستا ئے ہو ئے لوگ سہا رے کو پکار تے ہیں ، لیکن خدا نہیں سُنتا ہے۔

13 “ کچھ لوگ روشنی کے خلاف بغاوت کر تے ہیں ، وہ خد ا کے راستو ں کو نہیں جانتے ہیں۔

وہ لوگ اس راستہ پر نہیں رہتے ہیں جسے خدا چا ہتا ہے۔

14 قاتل صبح ہو تے ہی اٹھتا ہے۔
    غریبوں اور ضرورت مندوں کو ہلاک کرتا ہے ، اور رات میں چور بن جا تا ہے۔
15 زنا کا ر رات آنے کا منتظر رہتا ہے۔ وہ سوچتا ہے کہ اسے کو ئی نہیں دیکھے گا ،
    اور تب تک وہ اپنا چہرہ ڈھانک کر رکھتا ہے۔
16 اندھیرے میں شریر لوگ دوسرے لوگو ں کے گھرو ں میں گھس جا تے ہیں،
    لیکن دن میں خود کو اپنے گھرو ں میں بند رکھتے ہیں اور روشنی سے بچتے ہیں۔
17 ان جیسے لوگو ں کے لئے سب سے اندھیری رات صبح جیسی ہو تی ہے۔
    ہاں ، وہ لوگ اس خطرناک اندھیری رات کی دہشت سے اچھی طرح واقف ہیں۔

18 “شریر لوگ ایسے بہا دیئے جا تے ہیں جیسے سیلاب سے سامان بہہ جا تا ہے۔
    انکی زمین لعنت سے بھری ہو ئی ہے۔ اس لئے وہ اپنے ہی کھیتوں سے انگوروں کو ایک ساتھ اکٹھا نہیں کر پا ئیں گے۔
19 جیسا کہ خشک سالی اور گرمی ان لوگو ں کے پانی کو جو کہ جا ڑے کے موسم کے برف سے آیا تھا سکھا دیتی ہے۔
    اس لئے قبر بھی ان گنہگاروں کو لے جا ئے گی۔
20 بُرے آدمی کی موت کے بعد اس کی ماں اسے بھول جا تی ہے۔
    اسکی لاش کھانے وا لے کیڑے ہی صرف اس کے پیارے ہیں۔
لوگ اسے یاد نہیں کریں گے۔
    وہ بُرا شخص ایک سڑی ہو ئی چھڑی کی طرح ٹوٹ جا ئے گا۔
21 بُرے لوگ بانجھ اور بنا بچے کی عورتوں کو چوٹ پہنچا تے ہیں۔
    وہ بیواؤں کی مدد کر نے سے انکار کرتے ہیں۔
22 بُرے لوگ اپنی طاقت کا استعمال طاقتور آدمی کو فنا کرنے کے لئے کر تے ہیں۔
    اگر چہ وہ طاقتور ہو جا ئیں گے، لیکن وہ لوگ اپنی زندگی کے بارے میں بھی پرُ یقین نہیں ہو سکتے ہیں۔
23 بُرے لوگ کچھ وقت کے لئے ہو سکتا ہے محفوظ اور بے خطر محسوس کریں۔
    ہو سکتا ہے وہ طاقتور ہونا چا ہیں۔
24 وہ لوگ تھوڑے وقت کے لئے کامیاب ہو سکتے ہیں ، لیکن آخر میں وہ فنا کر دیئے جا تے ہیں۔
    دوسرے لوگوں کی مانند ان لوگو ں کو بھی اناج کی بالیوں کی طرح کاٹ ديا جائےگا۔

25 میں وعدہ کر تا ہو ں کہ یہ باتیں صحیح ہیں ! کون ثابت کر سکتا ہے کہ میں نے جھوٹ بولا ہے ؟
    کون ثابت کر سکتا ہے کہ میری باتیں غلط ہیں ؟ ”