استثناء 28
Urdu Bible: Easy-to-Read Version
شریعت کے احکام کی اطاعت گذاری پر برکتیں
28 “اگر تم خداوند اپنے خدا کے ان احکام کی تعمیل میں ہوشیار رہو گے جنہیں میں آج تمہیں بتا رہا ہوں تو خداوند تمہا را خدا تمہیں زمین کی تمام قوموں پر سرفراز رکھے گا۔ 2 اگر تم خداوند اپنے خدا کے ا حکام کی تعمیل کرو گے تو یہ ساری بر کتیں تمہا ری ہوں گی !
3 “خداوند تمہا رے شہروں اور کھیتوں میں
تمہا رے لئے برکتیں ناز ل کرے گا۔
4 خداوندتمہا رے بچوں میں
برکتیں ناز ل کرے گا
وہ تمہا ری زمین کو اچھی فصل کی پیداوار میں
برکت دیگا۔
اور تمہا رے جانوروں کو بچے دینے میں
برکت دیگا
تمہا رے پاس بہت سے مویشی اور مینڈھے ہو نگے۔
5 خداوند تمہا ری ٹوکریوں اور کڑھائیوں میں برکت دیگا
اور انہیں کھانوں سے بھر دے گا۔
6 خداوندتمہا رے ہر کام میں جو تم کرو گے اس میں برکت دیگا۔
7 “خداوند تمہیں ان دشمنوں پر فتح دے گا جو تمہا رے خلاف لڑنے آ ئیں گے۔ تمہا رے دشمن تمہا رے خلا ف ایک راستہ سے آئیں گے لیکن وہ تمہا رے سامنے سے سات مختلف راستوں پر بھا گیں گے۔
8 “خداوند تمہا رے گوداموں میں اور تمام کامو ں میں برکت دیگا جسے تم اِس زمین میں کرو گے جو وہ تم کو دیا ہے۔ 9 خداوند تمہیں اپنا خاص لوگ بنا ئے گا۔ جیسا کہ خداوند نے تم سے یہ وعدہ کیا ہے خداوند یہ کرے گا اگر تم اس کے احکام کو مانو اور اس کی اطاعت کرو۔ 10 تب زمین کے تمام لوگ دیکھیں گے کہ تم خداوند کے نام سے جانے جا تے ہو اور تم سے خوفزدہ رہیں گے۔
11 “اور خداوند تمہیں بہت سی اچھی چیزیں دے گا۔ وہ تمہیں بہت سے بچے دے گا۔ وہ تمہیں گائے اور بہت بچھڑے دے گا۔ وہ اس ملک میں بہت اچھی فصل دے گا جسے خداوند نے تمہا رے آ باء واجداد کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔ 12 خداوند اپنے خزانے کو کھو ل دے گا جن میں وہ اپنا قیمتی تحفہ رکھتا ہے اور تمہا ری زمین کے لئے ٹھیک وقت پر بارش برسائے گا۔ جو کچھ بھی تم کرو گے خداونداس میں برکت دے گا اور بہت سی قوموں کو قرض دینے کیلئے تمہا رے پاس دولت ہو گی۔ لیکن تمہیں ان لوگوں سے قرض لینے کی ضرورت نہ ہو گی۔ 13 خداوند تمہیں سربنا ئے گا دُم نہیں۔ تم ہمیشہ چوٹی پر رہو گے دامن میں کبھی نہیں۔ یہ اس وقت ہو گا جب تم خداوند اپنے خدا کے احکام کو مانو گے جنہیں میں آج تمہیں دے رہا ہوں۔ 14 تمہیں ان تعلیما ت میں سے کسی کی خلاف ورزی نہیں کرنی چا ہئے جسے میں آج تمہیں دے رہا ہوں تمہیں ان میں سے دائیں یا بائیں طرف نہیں جانا چا ہئے تمہیں عبادت کے لئے دوسرے دیوتاؤں کی عبادت نہیں کرنی چا ہئے۔
شریعت کی تعمیل نہ کرنے پر لعنت
15 “لیکن اگر تم خداوند اپنے خدا کی کہی گئی باتوں پر دھیان نہیں دیتے اور آج میں جن احکام اور قانون کو بتا رہا ہوں اس پر عمل نہیں کر تے یہ سبھی بُری آفتیں تم پر آ ئیں گی :
16 “تم پر شہروں میں اور کھیتوں میں
لعنت ہو گی۔
17 تمہا ری ٹوکری اور کڑھائی پر لعنت ہو گی اور تم اس میں غذا نہیں پا ؤ گے۔
18 تمہا رے بچوں پر، تمہا ری زمین کی فصلیں ، تمہا رے مویشیوں کے بچھڑے
اور تمہا رے بھیڑوں کے بچوں پرلعنت ہو گی۔
19 ہر وقت تم پر لعنت آ ئے گی اور ہر چیز جو تم کرو گے اس میں برکت نہ ہو گی۔
20 “اگر تم بُرے کام کرو گے اور اپنے خداوند کو چھو ڑ دو گے تو تم پر عذاب ہو گا۔ تم جو کرو گے اس میں تمہیں ما یوسی اور پریشانی ہو گی۔ وہ اسے اس وقت تک کرے گا جب تک تم جلدی سے اور پو ری طرح سے تباہ نہیں ہو جا تے۔ 21 خداوند تم لوگوں پر بھیانک بیما ری اس وقت تک لا ئیگا۔ جب تک تم اس ملک میں ختم نہ ہو جا ؤ جس کو تم لے رہے ہو۔ 22 خداوند تمہیں بیما ری میں ، بخار اور سوجن میں مبتلا کر کے سزا دیگا۔خداوند تمہا رے پاس بھیا نک گرمی بھیجے گا اور تمہا ے ہاں بارش نہیں ہو گی۔ تمہا ری فصلیں گرمی اور بیماری سے تباہ ہو جا ئیں گی۔ تم پر آفتیں اس وقت تک آئیں گی جب تک تم مر نہیں جاتے۔ 23 آسمان کانسے کی مانند ہو گا اور تمہا رے نیچے زمین لو ہے کی طرح ہو گی۔ 24 بارش کی بجائے خداوند تمہا رے پاس آسمان سے ریت اور گرد غبار بھیجے گا یہ تم پر اس وقت تک آئے گی جب تک تم تباہ نہیں ہو جا تے۔
25 “خداوند تمہا رے دشمنوں سے تمہیں شکست دلا ئے گا۔ تم اپنے دشمنوں کے خلا ف ایک راستہ سے جا ؤ گے لیکن ان کے سامنے سے سات راستوں سے بھا گو گے تم پر جو آفتیں آ ئیں گی وہ تمام زمین کے لوگوں کو خوف زدہ کرے گی۔
26 “تمہا ری لا شیں تمام جنگلی جانوروں اور پرندوں کی غذا بنیں گی۔ وہاں کو ئی آدمی انہیں ڈرا کر تمہا ری لا شوں سے بھگا نے وا لا نہ ہو گا۔
27 “وہ تم کو مصریو ں کی طرح ، طرح طرح کے زخموں ، پھو ڑا پھنسیوں، بواسیر اور کھجلی میں مبتلا کر کے سزا دیگا جن سے کے تم پھر کبھی اچھے نہیں ہو گے۔ 28 خداوند تمہیں پا گل بنا کر سزادے گا وہ تمہیں اندھا اور پریشان کرے گا۔ 29 تمہیں دن کی روشنی میں اندھے کی طرح اپنا راستہ ٹٹولنا پڑے گا تم جو کچھ کرو گے اس میں نا کام رہو گے لوگ تم پر بار بار چوٹ کریں گے اور تمہا ری چیزیں چرائیں گے۔ تمہیں بچانے وا لا وہاں کو ئی بھی نہیں ہو گا۔
30 “تمہا ری شادی کسی عور ت کے ساتھ پکی ہو گی لیکن دوسرا آدمی اس کے ساتھ سو ئے گا۔ تم کو ئی گھر بنا ؤ گے لیکن تم اس میں نہیں رہ پا ؤ گے تم انگور کا باغ لگا ؤ گے لیکن اس سے کچھ بھی حاصل نہیں کر پا ؤ گے۔ 31 تمہا ری گائیں تمہا رے سامنے ما ری جا ئیں گی لیکن تم اس کا کچھ بھی گوشت نہیں کھا پا ؤ گے۔ تمہا رے گدھے تم سے بالجبر چھین لئے جا ئیں گے۔ یہ تمہیں واپس نہیں کئے جا ئیں گے۔ تمہا ری بھیڑیں تمہا رے دشمنوں کو دے دی جا ئیں گی۔ تمہا را محافظ کو ئی آدمی نہیں ہو گا۔
32 “تمہا رے بیٹے اور تمہا ری بیٹیاں غیر ملکیوں کو دے دی جا ئیں گی تمہا ری آنکھیں سارادن بچوں کو دیکھنے کے لئے ٹکٹکی لگا ئے رہیں گی تم بچوں کو دیکھنا چا ہو گے لیکن تم انتظا ر کرتے کرتے کمزور ہو جا ؤگے اور تمہا ری آنکھیں اندھی ہو جا ئیں گی تمہا را حوصلہ پست ہو جا ئیگا۔
33 “وہ قوم جسے تم نہیں جانتے تمہا رے پسینے کی ساری کمائی اور ساری فصل کھا ئے گی۔ تم ہمیشہ پریشان رہو گے۔ لوگ تم سے بُرا برتاؤ کریں گے اور تم کو گالی دیں گے۔ 34 “تمہا ری آنکھیں ایسا نظارہ دیکھیں گی جس سے تم پاگل ہو جا ؤگے۔ 35 خداوند تمہیں درد ہو نے و الے پھوڑوں کی سزا دے گا۔ یہ پھو ڑے تمہا رے گھٹنوں اور پیروں پر ہوں گے وہ تمہا رے پیر سے لے کر سر کے اوپر تک پھیل جا ئیں گے اور تمہا رے پھو ڑے نہیں بھریں گے۔
36 “خداوند تمہیں اور تمہا رے چنے ہو ئے بادشاہ کو ایسی قوم میں بھیجے گا جسے تم نہیں جانتے ہو۔ تم اور تمہا رے آ با ؤ اجداد نے ان قوموں کو کبھی بھی نہیں دیکھا ہو گا۔ وہاں تم لکڑ ی اور پتھر کے بنے دوسرے دیوتاؤں کی پرستش کرو گے۔ 37 “جن ملکوں میں خداوند تمہیں بھیجے گا ان ملکوں کے لوگ تم پر آئی ہو ئی آفتوں کو سُن کر حیران ہو جا ئیں گے وہ تمہا ری ہنسی اڑائیں گے۔ اور تمہاری بُرا ئی کریں گے۔
نا کامی کیلئے بد دُعا
38 “تم اپنے کھیتوں میں بونے کیلئے ضرور ت سے زیادہ بیج لے جا ؤ گے۔ لیکن پیداوار کم ہو گی کیوں ؟ کیوں کہ ٹڈّیاں تمہا ری فصلیں کھا جا ئیں گی۔ 39 تم انگور کے باغ لگا ؤ گے اور ان میں سخت محنت کرو گے لیکن تم ان میں سے انگور اکٹھا نہیں کر پا ؤ گے اور نہ ہی اس سے شراب پیو گے کیوں ؟ کیوں کہ انہیں کیڑے کھا جا ئیں گے۔ 40 تمہا ری پو ری زمین میں زیتون کے درخت ہو ں گے لیکن تمہا رے پاس اپنے بدن میں لگانے کے لئے تھو ڑا سا بھی تیل نہیں ہو گا۔ کیو نکہ زیتون زمین پر گر کرسڑ جا ئے گا۔ 41 تمہا رے بیٹے اور تمہا ری بیٹیاں ہو ں گی تم انہیں اپنے پاس نہیں رکھ سکو گے کیوں ؟ کیوں کہ انہیں پکڑ کر دور لے جا یا جا ئے گا۔ 42 ٹڈّیاں تمہا رے درختوں اور کھیتوں کی فصلوں کو تباہ کردیں گی۔ 43 تمہا رے درمیا ن رہنے وا لے غیر ملکی زیادہ سے زیادہ طاقتور ہو جا ئیں گے اور تم اپنی طاقت کھو تے جا ؤ گے۔ 44 غیر ملکیوں کے پاس تمہیں قرض دینے کے لئے دولت ہو گی لیکن تمہا رے پاس انہیں ادھار دینے لا ئق دولت نہیں ہو گی۔ وہ لوگ سر کے مانند ہوں گے لیکن تم دُم کے مانند ہو گے۔
45 “یہ ساری بد دعائیں تم پر آئیں گی وہ تمہا را پیچھا اس وقت تک کرتے رہیں گے جب تک تم تباہ نہ ہو جا ؤکیوں ؟ کیوں کہ تم نے خداوند اپنے خدا کی کہی ہو ئی باتوں کی پرواہ نہیں کی تم نے اس کے ان احکام اور اصولوں کو نہیں مانا جسے اس نے تمہیں دیا۔ 46 یہ بددعا ئیں لوگوں کو بتا ئیں گی کہ خدا نے تمہا ری نسلوں کے ساتھ کیسا انصاف کیا ہے۔ یہ بد دعا نشان اور انتباہ کے طور پر تمہیں اور تمہا ری نسلوں کو ہمیشہ یاد رہیں گی۔
47 “خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں بہت سے کراما ت دیئے لیکن تم نے اس کی خدمت خوشی اور فراخدل سے نہیں کی۔ 48 اس لئے تم اپنے دشمنوں کی خدمت کرو گے جنہیں خداوند تمہا رے خلا ف بھیجے گا۔ تم بھو کے پیاسے اور ننگے رہو گے تمہا رے پاس کچھ بھی نہ ہو گا۔ خداوند تمہا ری گردن پر ایک لو ہے کا جُوا اس وقت تک رکھے گا جب تک وہ تمہیں تباہ نہیں کر دیتا۔
دُشمن قوم کی بد دُعا
49 “خداوند تمہا رے خلاف بہت دور سے ایک قوم کو لا ئے گا یہ قو م زمین کے ایک کنارے سے آئے گی۔ یہ قوم تم پر آسمان سے اُترتے عقاب کی طرح جلدی سے حملے کرے گی۔ تم اس قوم کی زبان نہیں سمجھو گے۔ 50 اس قوم کے لوگوں کے چہرے خوفناک ہو ں گے وہ بوڑھے لوگوں کی بھی پرواہ نہیں کریں گے وہ چھو ٹے بچوں پر بھی رحم د ل نہیں ہوں گے۔ 51 وہ تمہا رے مویشیوں کے بچھڑے اور تمہا ری زمین کی فصل اس وقت تک کھا ئیں گے جب تک تم تباہ نہیں ہو جا ؤ گے۔ وہ تمہا رے لئے اناج نئی مئے ، تیل ، تمہا رے مویشیوں کے بچھڑے اور تمہا رے بھیڑوں کے بچے نہیں چھوڑیں گے۔ وہ یہ اس وقت تک کرتے رہیں گے جب تک تم تباہ نہیں ہو جا ؤ گے۔
52 “یہ قوم تمہا رے سبھی شہروں کو گھیر لے گی تم اپنے شہروں کے چاروں طرف اونچی اور مضبوط دیواروں پر بھروسہ رکھتے ہو۔ لیکن تمہا رے ملک میں یہ دیواریں آسانی سے گر جا ئیں گی ہاں ! وہ قوم تمہا رے اس ملک کے تمام شہروں پر حملہ کرے گی جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے۔ 53 جب تک تمہا را دشمن تمہا رے شہر کا محاصرہ کئے رہے گا اس وقت تک تم بڑی مشکل میں ہو گے۔ تم اتنے بھو کے ہو گے کہ اپنے بچوں کو بھی کھا جا ؤ گے۔ تم اپنے بیٹے اور بیٹیوں کا گوشت کھا ؤ گے جنہیں خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں دیئے ہیں۔
54 “حتیٰ کہ تم میں سب سے شریف اور مہربان آدمی بھی ظالم ہو جائے گا۔ اور اپنے خاندان اور اپنی بیوی جسے وہ سب سے زیادہ پیار کرتا ہے اور بچے ہو ئے بچوں کے ساتھ بہت ظلم کا برتا ؤ کرے گا۔ 55 اس کے پاس کچھ بھی کھانے کو نہیں ہو گا۔ اس لئے وہ اپنے بچوں کو کھا ئے گا لیکن وہ اپنے خاندان کے باقی لوگوں کو کچھ بھی نہیں دے گا۔ کیوں کہ تمہا رے شہروں کے خلاف آنے وا لے دشمن اتنا زیادہ نقصان پہنچا ئیں گے۔
56 “حتیٰ کہ تمہا رے درمیا ن کی سب سے شریف اور رحم دل عورت بھی ظالم ہو جا ئے گی۔ ہو سکتا ہے کہ وہ بہت ہی شریف اور جان نثار عورت ہو جو کبھی اپنا پیر بھی زمین پر نہ رکھی ہو لیکن وہ اپنے شوہر کے لئے ظالم ہو جا ئے گی جس سے وہ بہت زیادہ محبت کرتی تھی۔ وہ اپنے بیٹے اور بیٹیوں کے لئے بھی ظالم ہو جا ئے گی۔ 57 وہ اپنے ہی نوزائید بچے کی آنول کو کھا ئے گی اور اس بچے کو بھی جسے وہ پیدا کرے گی۔ وہ انہیں پوشیدہ طور سے کھا ئے گی۔ یہ سب کچھ اس وقت ہو گا جب تمہا رے دشمن تمہا رے شہروں کا محاصرہ کریں گے اور تمہیں پریشانی میں مبتلا کریں گے۔
58 “اس کتاب میں جتنے احکام اور شریعت لکھے گئے ہیں ان سب کی تعمیل تمہیں کرنی چا ہئے۔ اور تمہیں خداوند اپنے خدا کی عزت کرنی چا ہئے جسکا نام تعجب خیز اور مہیب ہے۔ اگر تم اس کی تعمیل نہیں کرتے ہو تو ، 59 خداوند تمہیں بھیانک آفتوں میں ڈالے گا اور تمہا ری نسلیں بڑی پریشانیاں اٹھا ئیں گی۔ اور انہیں بھیانک بیماریاں ہو ں گی جو لمبے عرصے تک رہیں گی۔ 60 اور خداوند مصر سے وہ سبھی بیماریاں لا ئے گا جن سے تم ڈرتے ہو۔ یہ بیماریاں تم لوگوں میں رہیں گی۔ 61 خداوند ان بیماریوں اور پریشانوں کو بھی تمہا رے درمیان لا ئے گا جو اس تعلیمات کی کتاب میں نہیں لکھا ہے۔ وہ اسے اس وقت تک کرتا رہے گا جب تک تم تباہ نہیں ہو جا تے۔ 62 تم اتنے زیادہ ہو سکتے ہو جتنے آسمان میں تا رے ہو ں لیکن تم میں سے کچھ ہی بچے رہیں گے تمہا رے ساتھ یہ کیوں ہو گا ؟ کیوں کہ تم نے خداوند اپنے خدا کی بات نہیں مانی۔
63 “پہلے خداوند تمہا رے بھلا ئی کرنے اور تمہا ری قوم کو بڑھانے میں خوش تھا۔ اسی طرح خداوند تمہیں تباہ اور برباد کرنے میں خوش ہو گا۔ تم اس ملک سے باہر لا ئے جا ؤ گے جسے تم اپنا بنا نے کے لئے اس میں داخل ہو رہے ہو۔ 64 “خداوند تمہیں زمین کے ایک کو نے سے دوسرے کو نے تک دنیا کے تمام لوگوں میں بکھیر دے گا۔ وہاں تم لکڑی اور پتھر کے دوسرے دیوتاؤں کی پرستش کرو گے جنکی تم نے یا تمہا رے آ باؤ اجداد نے کبھی پرستش نہیں کی۔
65 “تمہیں ا ن قوموں کے بیچ کچھ بھی امن نہیں ملے گا تمہیں آرام کی کو ئی جگہ نہیں ملے گی۔ خداوند تمہا رے دماغوں کو فکروں سے بھر دے گا تمہا ری آنکھیں تھک جا ئیں گی تم اپنے کو اکھڑا ہو ا محسوس کرو گے۔ 66 تم مشکل میں رہو گے تم دن رات خوف زدہ رہوگے ہمیشہ پریشانی میں رہو گے تم اپنی زندگی کے متعلق کبھی مطمئن نہیں رہو گے۔ 67 صبح تم کہو گے اچھا ہو تا یہ شام ہو تی شام کو تم کہو گے اچھا ہو تا کہ یہ سویرا ہو تا۔ کیوں ؟ کیوں کہ اس ڈر کی وجہ جو تمہا رے دل میں ہو گا اور ان آفتوں کے سبب جو تم دیکھو گے۔ 68 “خداوند تمہیں جہازوں میں مصر واپس بھیجے گا۔ میں نے یہ کہا کہ تم اس جگہ پر دوبارہ کبھی نہیں جا ؤ گے لیکن خداوند تمہیں بھیجے گا اور وہاں تم اپنے کو دشمنوں کے ہا تھ غلام کی طرح بیچنے کی کوشش کرو گے۔ لیکن کو ئی شخص تمہیں نہیں خریدے گا۔”
2007 by Bible League International